پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت گرفتار
Image

پشاور:(سنونیوز)پاکستان تحریک انصا ف کے وکیل اور رہنما شیر افضل مروت کو چکدرہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل پیج نےپی ٹی آئی کے نائب صدر کے اغواء ہونے کی خبر دی تاہم بعد میں ان کی گرفتاری کی تصدیق ہوگئی ۔

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے ممبرپی ٹی آئی ورکرز کنونشن کے بعد نوشہرہ سے باجوڑ جارہے تھے کہ چکدرہ کے قریب انہیں گرفتار کیا گیا ۔انہیں گرفتاری کے بعد کہاں لے جایاگیا ہے اور کس مقام پر منتقل کیا گیا ہے اس حوالے سے ابھی تک معلومات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

تحریک انصاف نے اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کو اغوا کر لیا گیا ہے، انھیں چکدرہ سے اغوا کیا گیا، وہ باجوڑ کنونشن میں شرکت کیلئےجا رہے تھے۔ ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی گرفتاریوں اور اغوا کے معاملے کا جلد نوٹس لیا جائے۔ ہم شیر افضل مروت کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/11/2023/pakistan/56760/

اس سے قبل 4 اکتوبر کوتحریک انصاف کے وکیل شیر افضل مروت نے نامعلوم کالز پر جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد اندراجِ مقدمہ کے لیے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔

سنو نیوز ذرائع کے مطابق عدالت نے شیرافضل مروت کی اندراجِ مقدمہ درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے 9 اکتوبر کو دلائل طلب کیے۔ ایڈیشنل سیشن جج اویس محمد کی عدالت میں شیر افضل مروت نے درخواست دائر کی جس میں ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ مارگلہ کو فریق بنایا گیا ۔

درخواست گزار پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت کی جانب سےعادل عزیز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ کے ساتھ جھگڑے کے بعد نامعلوم کالز آئیں۔ جس میں شیرافضل مروت کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فون کالز پر شیر افضل مروت کوہراساں کیاگیا۔ سینیٹر افنان اللہ کے کہنے پر شیرافضل مروت کو دھمکیاں دی گئیں۔ اس معاملے کے بعد اسلام آبادکے تھانہ مارگلہ میں درخواست دی تاہم ایس ایچ او نے کارروائی نہیں کی۔

شیر افضل مروت کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ مارگلہ نے مقدمہ دائر کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے شیرافضل مروت کی اندراجِ مقدمہ درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 اکتوبر کو دلائل طلب کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/20/10/2023/pakistan/49566/