شوکت ترین نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اس کے علاوہ سینیٹ کی نشت بھی چھوڑد ی ہے۔

تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی سیاست کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے تصدیق کی کہ میں پی ٹی آئی اور سینیٹ سے استعفیٰ دےرہاہوں۔ معاشی حالات اور صحت کی وجہ سے پچھلے دو ڈھائی سال بہت مشکل رہے۔ اہل خانہ اور دوستوں کی مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہاہوں۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ شوکت ترین کے خلاف یہ مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔

شوکت ترین پر مقدمہ ان کی سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ آڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ میں درج ایف آئی آر کے مطابق مبینہ آڈیو میں تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری سے شوکت ترین گفتگو کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/13/02/2023/pakistan/13518/

مبینہ آڈیو میں بدنیتی پر مبنی گفتگو کی گئی، آڈیو میں شوکت ترین نے محسن لغاری کو کہا کہ وفاقی حکومت کو سرپلس بجٹ واپس نہ کیا جائے۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ بغاوت اور اشتعال انگیزی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

گذشتہ سال یعنی دسمبر 2022ء میں پی ٹی آئی کے رہنما شوکت ترین نے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ پاکستانی عوام اور تاجروں کے لئے ابھی مزید مشکل وقت آنا ہے۔ آئی ایم ایف حکومت کی توانائی پالیسی سے مطمئن نہیں ہے۔

رہنما تحریک انصاف شوکت ترین نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھاکہ پی ٹی آئی نے ڈالر ایک سو بیاسی روپے میں چھوڑا تھا ، اب یہ دو سو چھبیس پر پہنچ چکا ہے۔ آئی ایم ایف حکومت کو ڈالر کو فری کرنے کا کہہ رہی ہے کہ مارکیٹ جو قیمت طے کرے وہی دی جائے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت ایکسچینج ریٹ میں مداخلت نہ کرے۔ ڈار صاحب نے ڈالر کا ریٹ دو سو روپے سے نیچے لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں حکومت کو خاصی پریشانی ہے۔ آئی ایم ایف جلد بازی میں مذاکرات کے لئے واپس نہیں آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس پی ڈی ایم حکومت کی توانائی کے شعبے کی کارکردگی کے حوالے سے بڑے مسائل ہیں۔ سرکلر ڈیٹ میں اضافے کو موثر طریقے سے بہتر کر نا ہوگا۔ پاکستان کے عوام اور کاروباری اداروں کے لیے مزید پریشانی۔ گھر جا کر الیکشن بلانے کا وقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/24/12/2022/pakistan/10757/