نیروبی کا شجر کاری کے موقع پربڑا اعلان
Image

نیروبی :(ویب ڈیسک )کینیا کی حکومت نے رواں سال تک 15 ارب درخت لگانے کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تحت ملک بھر میں شجرکاری کے دن کے عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کینیا کے صدر نے کہا کہ ’حکومت نے پیر 13 نومبر 2023 کو خصوصی تعطیل کا اعلان کیا ہے جس کے دوران ملک بھر کے عوام سے توقع کی جائے گی کہ وہ ہمارے ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچانے کی قومی کوششوں میں حب الوطنی کے طور پر پودے لگائیں گے۔‘

کینیا میں جنگلات کا موجودہ رقبہ اس وقت تقریباً سات فیصد ہے لیکن حکومت نے رواں مالی سال آٹھ کروڑ ڈالر سے زیادہ مختص کیے ہیں کیونکہ وہ ملک کے 10 فیصد سے زیادہ حصے پر درخت لگانا چاہتی ہے۔

آب و ہوا کی تبدیلی کینیا سمیت ہارن آف افریقہ میں خشک سالی کو بدتر بنا رہی ہے، جہاں مسلسل پانچ موسموں سے بارشیں نہیں ہوئیں۔کینیا کی وزارت ماحولیات نے کہا ہے کہ وہ درختوں کی پنیری فراہم کرے گی جو اس کے بقول، ’حکومت کی جانب سے آب و ہوا سے متعلق اقدامات کی ذمہ داریوں کے عزم کا ایک بے مثال مظاہرہ ہے۔‘

کینیا کے وزیر ماحولیات سویپن ٹویا نے کہا، ’یہ کینیا کے لوگوں کے لیے اپنے ماحول کے دفاع میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہونے کا لمحہ ہے، یہ ایک ’ہمنگ برڈ‘ شراکت کا دن ہے، ہم سب موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے لڑنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔‘

ستمبر 2022 میں صدارت سنبھالنے کے بعد سے مسٹر روٹو نے قومی لینڈ سکیپ اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے پروگرام کو ترجیح دی ہے۔ان کے منصوبوں کو شاہ چارلس سوم کی جانب سے سراہا گیا ہے، جو گذشتہ سال تخت نشین ہونے کے بعد کسی افریقی ملک کے اپنے پہلے دورے پر کینیا میں تھے۔

شاہ چارلس نے ایک سرکاری ضیافت کے موقع پر کہا تھا، ’اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ درخت لگانے کے بعد، میں نے سوچا کہ میں بہت اچھا کام کر رہا ہوں، لیکن 15 ارب درخت لگانے کے لیے آپ کے عزائم نے مجھے آپ کی کوششوں کا معترف بنا دیا ہے۔‘