فاطمہ قتل کیس میں اہم پیش رفت
Image

کراچی:(سنونیوز)رانی پور میں پیرکی حویلی میں10سالہ بچی فاطمہ کےقتل کیس میں اہم پیشرفت ۔بچی سےزیادتی کا انکشاف، ملزموں کےڈی این اےمیچ کرگئے۔

نگران وزیر قانون عمر سومر و کے مطابق سندھ کی لیبارٹری میں ملزم پیرکےڈی این اےمیچ نہیں ہورہےتھے،محکمہ صحت کےافسران نےپیرسےتعلقات کی بنیادپرسیمپل تباہ کردیئےتھے۔

عمر سومرو کے مطابق ملزموں کے سیمپل جانچ کے لیے پنجاب بھیجے گئے ،جب سیمپلز کے ٹیسٹ کرائےتو2ماہ میں رپورٹس آگئیں اورملزموں کےڈی این اےمیچ کرگئے۔

واضح رہے کہ رانی پور میں گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس کے ملزم اسد شاہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے سیمپل لاہور لیبارٹری منتقل کردئیے گئے تھے ،کراچی میڈیکل بورڈ نے سیمپل تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھاجس پرمحکمہ صحت نے اپنی نگرانی میں دوبارہ سیمپل لیے۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیر صحت اور وزیر قانون نے ملزم اسد شاہ کے ڈی این اے سیمپل دو لیبارٹریوں سے الگ الگ ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا تھا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پہلے لئے گئے ڈی این اے سیمپلز ٹھیک نہیں تھے جس کے بعد محکمہ صحت نے اپنی نگرانی میں دوبارہ سیمپل لیے۔

یہ بھی پڑھیں:فاطمہ قتل کیس کی مرکزی ملزمہ گرفتار

واضح رہے چند ہفتے قبل خیر پور کے علاقے رانی پور میں کمسن گھریلو ملازمہ فاطمہ کی ہلاکت کی ویڈیو سامنےآئی تھی جسے گھر کے اہلخانہ کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا تھا ۔

سی سی ٹی وی فوٹیج اور شدید عوامی ردعمل سامنے آنے کے بعد سندھ پولیس کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے ملزم پیر اسد شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔