عمران خان کی دھرنے کی کال کو سنجیدہ نہیں لیتے، الیکشن اگلے سال اکتوبر میں ہونگے: وزیر خزانہ اسحاق ڈار
Image

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انتخابات آئندہ سال اکتوبر میں ہی ہونگے۔ ہم عمران خان کی جانب سے دھرنے کی کال کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے۔ الیکشن کا انعقاد حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ فیصلے سے ہی کیا جائے گا۔

یہ بیان انہوں نے ایک نجی ٹیلی وژن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان دھرنے کا شوق پورا کر لیں، اسلام آباد میں دھرنے کیلئے جگہ مخصوص ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت ملک کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کی مدد کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے سیلاب متاثرین کیلئے مختص 50 ارب روپے کی کل رقم میں سے تقریباً 92 فیصد تقسیم کر چکی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی قریب میں پاکستانی روپے کے ساتھ ہیرا پھیری ہوئی۔ اس کھیل میں بعض ادارے، بینک اور انفرادی شخصیات شامل تھیں۔ ان لوگوں نے محض چند ارب روپے کمانے کی خاطر ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ مضبوط ہورہا ہے اور ڈالر 200 سے نیچے آئے گا کیونکہ یہ اس کی حقیقی قدر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس پالیسی اور تجربہ نہیں تھا۔ عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی انتقامی سیاست شروع کی۔ اگر یہ انتقامی سیاست کے بجائے پرانی پالیسیوں کو ہی فالو کرتے تو معاشی حالت اتنی خراب نہ ہوتی۔ میرا پہلا ہدف اقتصادی زوال کو روکنا ہے اور پھر ان اصطلاحات کو تبدیل کرنا ہے کیونکہ یہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران خان نے سیاست میں منفی رحجانات اور منافرت کو پروان چڑھایا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔ میرا پہلا ہدف اقتصادی زوال کو روکنا ہے۔ معاشی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کیلئے میثاق معیشت وقت کی ضرورت ہے۔