جب تک انصاف نہیں کرینگے قوم میں یکجہتی پیدا نہیں ہوگی: جاوید لطیف
Image
لاہور(سنو نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ کہہ رہے 2017ء کے سازش پر مٹی پائو تو ایسے واقعات بار بار ہوتے رہیں گے، کوئی ٹکٹیں تو کوئی سہولت کاری کا کردار ادا کر رہے ہیں، شرمندگی کے بجائے پہلے سے زیادہ ایکٹیو ہیں وہ سمجھتے گناہ سے بچنے کے لئے سہولت کاری کرتے رہیں گے تو محفوظ رہیں گے۔ جاوید لطیف نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر اس طرح کے کرداروں کو کھلا چھوڑ دیا جائے تو کیا انتشار ختم ہو سکے گا، قوم ہیجانی کیفیت میں ہے، آئین پارلیمنٹ کے علاوہ کوئی اور لکھ سکتا ہے آئین اجازت دیتا ہے کہ مجرموں کو تحفظ دے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کیا آئین اجازت دیتا ہے کہ آئے روز اداروں کے لوگ پالیسی بناکر ملک کو تباہ کردیں،آئین اجازت دیتا ہے کہ معیشت برباد ہوجائے، جس ادارے سے سہولت ملے تو اس کی ریلیاں نکالیں وگرنہ دوسروں کو میر صادق اور میر جعفر کے القابات دیں۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ اور بار کونسل کے لوگ کہیں تین تین سال کی باری کون لیتا چاہتا تھا کون ثاقب نثار بننا چاہتا تھا،کوئی سمجھاتا ہے انتخابات ہی انتشار کو کم کر سکتے ہیں تو ایسے حالات میں دس الیکشن کروا لیں قومی یکجہتی پیدا نہیں ہو سکتی، جب تک انصاف نہیں کریں گے 2017 والی سازش کا مداوا نہیں کریں گے اسوقت تک قوم میں یکجہتی پیدا نہیں ہو سکتی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ وقت آ گیا ہے اگر آج نہیں تو کبھی نہیں آج بھی خاموشی رکھی گئی، انتشار بڑھتا جائے گا، سازشی کردار قوم سے معافی مانگیں، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے والے کون کون تھے انہیں قبروں سے نکال کر پھانسی دی جائے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جو نوازشریف اور ترقی کے خلاف سازش کرتے رہے انہیں بھی پھانسی پر لٹکائے تب ہی قوم کا اعتماد بحال ہوگا، طاقتور سازشوں کو لٹکانے تک آئین و قانون پر قوم کا اعتماد بحال نہیں ہو سکتا۔