لڑاکا طیارہ مگ-21 گر کر تباہ، بھارتی فضائیہ کی حالتِ زار دنیا پرعیاں
Image

راجستھان :(سنونیوز)بھارتی افواج میں حادثات روزمرہ کا معمول بن گیا،بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ مگ-21 پرواز کے دوران ایک گھر پر گر کر تباہ ہوگیا، حادثہ میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ مگ-21 معمول کی تربیتی پرواز پر تھاکہ جہاز میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی جس پر پائلٹس نے جان بچانے کے لیے جہاز سے ایجیکٹ کرلیا ،لڑاکا طیارہ آبادی میں گر نے کی وجہ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے،بھارتی فضائیہ کے پائلٹس کو حادثے میں معمولی زخم آئے۔

بھارت میں مگ -21 گرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ، جنوری 2021 کے بعد سے اب تک سات مگ طیارے گرنے کے واقعے میںانڈین فضائیہ کے5پائلٹ ہلاک ہو چکے ہیں۔

جولائی 2022 میں پیش آنے والے حادثے میں پائلٹس کی ہلاکت کے بعد انڈیا میں مگ 21 طیاروں کے خطرناک ہونے کے بارے میں ایک بار پھر بحث ہونا شروع ہوئی تھی۔

روسی ساختہ مگ 21 طیارے پہلی بار1960 میں انڈین ایئرفورس کا حصہ بنے تھے ،انھیںدہائیوں تک ملکی ایئرفورس کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتاتھا۔ سنہ 1999 میں ہونے والی کارگل جنگ کے دوران مگ 21 سکواڈرن کے ذریعے ’آپریشن سفید ساگر‘ کیا گیا تھا۔

فروری 2019 میںبھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن کو بھی مگ -21 اڑاتے ہوئے پاک فضائیہ نے مار گرایا تھا۔اس وقت انڈیا کا دعویٰ کیا تھا کہ ابھینندن نے ’پاکستانی فضائیہ کے ایف 16 طیارے کو حملے میں مارگرایا تھا‘ جس پر انھیں پاکستان سے رہا کیے جانے کے بعد ملک کا تیسرا سب سے بڑا فوجی اعزاز ’ویر چکرا‘ دیا گیا تھا۔

تاہم پاکستان نے بھارت کی جانب سے ایف 16 طیارہ تباہ کیے جانے کی نہ صرف تردید کی تھی بلکہ امریکی محکمۂ دفاع کے اہلکاروں کو پاکستانی ایف 16 طیاروں کی گنتی کروائی گئی تھی جو پورے ہونے کے بعد اس بات کا واضح ثبوت تھےکہ کوئی ایف 16 تباہ نہیں ہوا تھا۔

تاہم گذشتہ چند دہائیوں میں مگ طیاروں کو پیش آنے والے متعدد حادثات کے باعث ان طیاروں کو ’اڑتے تابوت‘ کا نام دیا گیا تھا۔ انڈیا اپنی فوج کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے اس میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ اس کی پاکستان سے دہائیوں پرانی لڑائی اور چین کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے باعث ہے۔

انڈیا کی جانب سے روس کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی فوجی ساز و سامان خریدا جا رہا ہے اور فرانس سے درجنوں فرانسیسی رافیل طیارے خریدے تھے جن کی ڈیلیوری سنہ 2020 سے شروع ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر تقریباً گذشتہ 60 سال کے دوران مگ- 21 طیاروں کے تقریباً 400 حادثے ہوئے جن میں تقریباً 200 پائلٹ ہلاک ہوئے۔2012 میں بھارتی وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ بھارت MIG-21 بیڑے کے نصف سے زائد جہازوں کو حادثات میں گنوا چکا ہےاب تک 873 جہازوں کے بیڑے میں سے483 حادثات کا شکار ہو چکے

گذشتہ چند دہائیوں میں ہونے والے متعدد حادثات کے سبب ان طیاروں کو ان کے خراب حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سےاُڑتے تابوت کا نام دیا گیاماضی میں بھی بھارتی افواج کے بے شمار طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں بھارتی فضائیہ کی نااہلیاں اب تک ساری دنیا پر عیاں ہو چکی ہیں چاہے وہ پاکستان فضائیہ کے ہاتھوں پسپائی ہو یا از خود گِر کر تباہی ہو۔

بشکریہ بی بی سی