سانحہ 9 مئی: ملزموں کیخلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز
Image

لاہور: (سنو نیوز) سانحہ 9 مئی میں ملوث اشتہاریوں اور دیگر ملزموں کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پولیس کی آپریشنز اور انویسٹی گیشن ٹیموں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ سنو نیوز ذرائع کے مطابق 9 مئی کے واقعات کے لاہور میں 14 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ 49 مقدمات دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔

1035 ملزمان دہشتگردی کے مقدمات، 884 ملزمان دیگر مقدمات میں گرفتار کئے تھے۔ دہشت گردی کے مقدمات میں اب تک جیلوں میں 741 ملزمان جوڈیشل ہوئے۔ دیگر مقدمات میں 318 ملزمان کو حوالات جوڈیشل میں رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/04/10/2023/pakistan/46515/

باقی تمام ملزم ضمانتوں پر ہیں یا مقدمات سے ڈسچارج کئے گئے ہیں۔ اب تک گرفتار نہ ہونے والے ملزموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ہے۔ لاہور پولیس کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں مزید 382 ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہیں۔ گرفتار نہ ہونے والے 282 اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 21 جولائی 2023ء کو جے آئی ٹی نے سانحہ 9 مئی میںپی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کو قصور وار قرار دے دیا تھا۔ ا سپشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ نے کہا تھا عمران خا ن تفتیش میں قصور وار پائے گئے ہیں۔ جناح ہائوس مقدمے کی تفتیش جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/21/07/2023/pakistan/32844/

بعد ازاں 4 اکتوبر 2023ء کو عمران خان کے دیرینہ ساتھی عثمان ڈار نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے پارٹی سے راہیں جدا کر لی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ 9 مئی کےواقعات کی پلاننگ عمران خان کے زیرصدارت زمان پارک میں ہوئی تھی۔ عثمان ڈار نے انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں حساس تنصیبات کونشانہ بنانےکی ہدایت دی گئی تھی۔ حساس تنصیبات کونشانہ بنانےکی ہدایت خود انہوں  نےدی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اکتوبر2022ء میں لانگ مارچ جنرل عاصم منیرکی بطورآرمی چیف تعیناتی روکنےکیلئےکیا گیا۔ 9 مئی حملوں کامقصدفوج پردباؤڈال کرجنرل عاصم منیرکوعہدےسےہٹاناتھا۔ فوج مخالف گروپ چیئرمین پی ٹی آئی سے سب سے قریب تھا۔ عمران خان نےگرفتاری سےبچنےکیلئےہیومن شیلڈ کااستعمال کیا۔