
اسلام آباد: (سنو نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجٹ میں اہم شرائط پرعملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اخراجات کم، سبسڈی غریب طبقے تک محدود کرنے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔
تفصیل کے مطابق وفاقی بجٹ پر حکومت اور آئی ایم ایف درمیان مشاورت جاری ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے دوبارہ اہم شرائط پر عملدرآمد کامطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کہاہے کہ صوبوں کو اپنا بجٹ سرپلس میں لا کر وفاق کا خسارہ کم کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے صوبوں کے ساتھ ایم او یو کرکے آئی ایم ایف کو دینا ہوگا ۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وفاق کو ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن کے ذریعے محصولات میں 20 فیصد تک کااضافہ کرنا ہوگا ۔ بجلی اور گیس کے گردشی قرض اور سبسڈی کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ اعدادوشمار کو دسواں جائزہ قرار دیاگیاہے ۔ بجٹ پر مطمئن ہونے کی صورت میں ہی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہو گا۔
دوسری جانب پاکستان میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایستھر پریز روئز نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستانی حکام کو بتایا دیا ہے کہ ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے جون 2023ء میں خاتمے تک صرف ایک بورڈ میٹنگ باقی رہ گئی ہے۔
بی بی سی کے مطابق ایستھر پریز روئز کا کہنا تھا کہ موجودہ ای ایف ایف کے تحت حتمی نظرثانی کے لیے پاکستانی حکومت کو ایکسچینج مارکیٹ کی ضروری بحالی اور پروگرام کے مقاصد سے مطابقت رکھنے والے بجٹ کی منظوری درکار ہے جبکہ چھ ارب ڈالر کے خسارے کو پُر کرنے کے لیے فنانسنگ کے قابل اعتماد معاہدے لانا ہوں گے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا بورڈ اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرے گا کہ آیا اسے پروگرام بحال کرنے کی صورت میں بقیہ 2.5 ارب ڈالر میں سے کچھ رقم پاکستان کو جاری کرنی ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage