
لاہور: (سنو نیوز) سینئر سیاستدان جہانگیر ترین نے اپنی نئی سیاسی جماعت "استحکام پاکستان پارٹی" کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سیاست سے لاتعلق ہو کر بیٹھ گئے تھے، آج سب اکھٹے ہیں۔
"استحکام پاکستان پارٹی" کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہم نے سب نے فیصلہ کیا ہے کہ جہانگیر ترین کی سربراہی میں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونگے اور پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر جہانگیر ترین ، علیم خان، فواد چودھری ، فردوس عاشق اعوان ،عامر کیانی، عمران اسماعیل، سردار تنویر الیاس سمیت دیگر رہنما سٹیج پرموجود تھے۔
جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں تمام شرکا کو شکریہ ادا کرتا ہوں، آپ کے آنے سے ہمارا جذبہ بڑھ گیا ہے۔ ملک اس وقت نازی صورتحال سے گزر رہا ہے۔ سب لوگوں کا شکر گزار ہوں، ہم آج ایک نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں آنے سے لے کر اب تک ایک ہی مقصد رہا، ملک کی ترقی میں کردار ادا کروں۔ اس دوران بہت سارے لوگوں سے ملا ہوں، سب کے تجربات سے بہت کچھ سیکھا، میں روایتی سیاست دان نہیں ہوں، جذبے کے تحت تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو ایک مضبوط سیاسی قوت بنانے کے لیے دن رات جدو جہد کی۔ 2013ء کے الیکشن کے بعد ہم نے پارٹی میں جوش و جذبہ پیدا کیا، آنے والے دنوں میں سب جو اندازہ ہوجائے گا، ہم نے کس حد تک پارٹی کو مضبوط کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا تاکہ ملک میں اصطلاحات لائی جاسکیں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا، جیسے ہم چاہتے تھے، لوگ ہم سے بددل ہونا شروع ہوگئے تھے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے ان پاکستانوں کی دیکھ بھال کرنی ہے جن کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ آئندہ انتخابات میں ہم بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔ ہم جلد ہی اپنے منشور اور سیاسی ایجنڈے کا اعلان کریں گے۔ہمارا ڈیموکریٹک سسٹم صرف اسی صورت مضبوط ہو سکتا ہے جب اپوزیشن اور گورنمنٹ اپنے کردار کو سمجھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آج ایک نئی سیاسی جماعت کا سنگِ میل رکھا ہے۔ قوم کو امید اور قومی بیانیہ دینے والی اس وقت پاکستان کو ضرورت ہے۔پاکستان اس وقت مسائل کی دلدل میں گھرا ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس کو ان مشکل حالات سے نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں میں ہماری معیشت اور معاشرے کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا گیا۔ کوئی بھی سوسائٹی اس کی اجازت نہیں دے سکتا۔ اگر اب بھی ہم نے سانحہ 9 مئی کے کرداروں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا تو سیاستدانوں کے گھروں پر حملے بھی قابل قبول سمجھے جائیں گے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage