قومی ٹیسٹ کپتان شان مسعود کراچی کنگز کا حصہ بن گئے
Image

کراچی :(ویب ڈیسک) قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ملتان سلطانز کو خیر باد کہہ دیا،پی ایس ایل 9 میں کراچی کنگز کی طرف سے کھیلیں گے۔شان مسعود کا تعلق کراچی سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق شان مسعود پاکستان سپر لیگ 8 میں ملتان سلطان کی طرف سے کھیل رہے تھے تاہم انہوں نے اس سیزن میں ٹریڈ ڈیل کے تحت کراچی کنگز میں شمولیت کر لی ہے،اب ان کی جگہ لیفٹ آرم اسپنرفیصل سلطان ملتان سلطان کا حصہ ہونگے۔

اس ڈیل کے ذریعے ملتان سلطان کو کراچی کنگز کی ڈائمند اور سلور رائونڈ کی ایک ایک پک حاصل ہو گی۔کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے شان مسعود کو کراچی کنگز میں خوش آمیدد کیا اور کہا کہ شان مسعود کےٹیم میں آنے سے ٹیم کو بھر پور فائدہ حاصل ہوگا۔

شان مسعود کی قیادت میں اس وقت قومی ٹیم آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے موجود ہیں،قومی ٹیم اس وقت پرائم منسٹر الیون کے ساتھ 4 روزہ میچ کھیل رہی ہے جس کے بعد آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/07/12/2023/latest/58222/

قومی ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی آپ پریکٹس میچ کھیلتے ہیں تو آپ کو کنڈیشنز اور پچ کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، یہ فرسٹ کلاس میچ ہے اس لئے اس میں مقابلے کی فضا رہتی ہے۔

کپتان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے میچ سے ٹیسٹ کی تیاری میں مدد ملتی ہے، اس میچ میں ابھی تک جو بھی چیزیں ہم نے کی ہیں وہ آگے ہمیں مدد کریں گی، میں نے پچھلے دو تین برسوں میں اپنی کرکٹ آسان رکھنے کی کوشش کی ہے۔

شان مسعود نے کہا کہ سنگ میل اہمیت رکھتے ہیں لیکن اصل اہمیت کھیلنے کے طریقے فارم اور فٹنس کی ہوتی ہے، میری کوشش ہوگی کہ اس فارم کو برقرار رکھوں، بولرز نے ابھی تک اچھا رسپانس دیا ہے اور رن ریٹ کنٹرول میں رکھا ہے۔

خیال رہے کہ کینبرا میں کھیلے جا رہے پریکٹس میچ کے دوسرے روز پاکستان نے نو وکٹوں کے نقصان پر 391 رنز بنا کر اننگز ڈیکلیئر کردی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/06/12/2023/sports/cricket/58153/

کپتان شان مسعود 201 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، سرفراز احمد 41، بابراعظم 40 اورعبداللہ شفیق 38 رنز بنا کرنمایاں رہے، حریف ٹیم کے جارڈن بکنگھم نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

دوسرے روز کھیل کے اختتام تک دوسری اننگز میں پرائم منسٹر الیون کی ٹیم نے بیٹنگ کرتے ہوئے 60 اوورز میں 149 رنز بنا لیے ہیں جبکہ پرائم منسٹر الیون کے 2 کھلاڑی آئوٹ ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم اور آسٹریلیا کی پرائم منسٹر الیون کے درمیان کینبرا میں ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 324 رنز بنائے تھے، قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود شاندار اننگز کھیلتے ہوئے سنچری بنا کر کریز پر موجود رہے۔

پاکستان ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کےبیٹنگ کا فیصلہ کیا، قومی ٹیم اور پرائم منسٹر الیون 4 روزہ ٹیسٹ میچ میں کینبرا کے مینوکا اوول گراونڈ میں مدمقابل ہیں، پاکستان ٹیم ٹیسٹ میچ کے پہلے دن اب تک 6وکٹوں کے نقصان پر324 رنز بنا چکی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے 9 ایڈیشن کے لیے مقامی کھلاڑیوں کی کیٹیگری اپڈیٹ کر دی گئی۔ مقامی کھلاڑیوں کے زمرے کی تجدید کے بعد نو کھلاڑیوں کے لیے زمرہ جات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کی رجسٹریشن 25 اکتوبر کو شروع ہوئی۔

تفصیل کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے آئندہ ایڈیشن کے لیے مقامی کھلاڑیوں کے کی کیٹیگری کی تجدید کے عمل کے بعد نو کھلاڑیوں کی اپنی کیٹیگریز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سے قبل غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے بھی رجسٹریشن ونڈو کھول دی تھی۔

فلیگ شپ ایونٹ عارضی طور پر 8 فروری سے 24 مارچ 2024 ء تک شیڈول ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دونوں کھلاڑی نسیم شاہ اور افتخار احمد کو ڈائمنڈ سے پلاٹینم میں جبکہ سرفراز احمد کو گولڈن سے ڈائمنڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/05/12/2023/sports/57947/

پشاور زلمی کے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث کو بھی گولڈن سے ڈائمنڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ فاسٹ باؤلر سلمان ارشاد نے گولڈن سے سلور کیٹیگری حاصل کر لیا ہے۔ ملتان سلطانز کے فاسٹ باؤلرز عباس آفریدی اور احسان اللہ دونوں کو گولڈ کیٹیگری میں ترقی دی گئی ہے۔

گذشتہ سال ابھرتے ہوئے پک کے طور پر کھیلنے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان اور فاسٹ آل راؤنڈر فہیم اشرف کو بھی گولڈ سے ڈائمنڈ کیٹیگری میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

ذیشان ضمیر ایمرجنگ سے سلور جبکہ مبشر خان ایمرجنگ سے گولڈ میں چلے گئے ہیں۔ کراچی کنگز کے طیب طاہر سلور سے گولڈ جبکہ قاسم اکرم ابھرتے ہوئے گولڈ میں اپ گریڈ ہو گئے ہیں۔

لاہور قلندرز کے کامران غلام اور زمان خان کو بالترتیب چاندی اور ابھرتی ہوئی گولڈ سے بڑھا دیا گیا ہے۔ کچھ کھلاڑیوں کی تنزلی کی گئی ہے۔ تبدیلیوں میں محمد نواز (کوئٹہ، پلاٹینم سے ڈائمنڈ)، محمد حسنین (کوئٹہ، ڈائمنڈ سے گولڈ)، حیدر علی (کراچی، پلاٹینم سے گولڈ) اور آصف علی (اسلام آباد، پلاٹینم سے ڈائمنڈ) شامل ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی گولڈ کیٹیگری سے نیچے نہیں جا سکتے۔ کیٹیگریز کی تجدید کے عمل کے حصے کے طور پر، فرنچائز کے نمائندوں کو ہر کھلاڑی کو ووٹ دینا ضروری تھا۔

ٹیموں کو اپنے کھلاڑیوں کو ووٹ دینے کی اجازت نہیں تھی لیکن ووٹنگ کے اس مرحلے کے اختتام پر نظرثانی کی درخواستیں جمع کروائیں۔ اس کے بعد اس فہرست کا ڈائریکٹر – انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، قومی سلیکشن کمیٹی کے رکن توصیف احمد اور منیجر پارٹنرشپس شعیب خالد نے جائزہ لیا، جو 2021 ء سے پی ایس ایل کے لیے کھلاڑیوں کے حصول میں سرفہرست ہیں۔

مقامی کھلاڑیوں کی کیٹیگریز کو حتمی شکل دیتے وقت برانڈ ویلیو پر غور کیا گیا۔ فرنچائزز اب ریٹینشن کو حتمی شکل دینے سے پہلے کھلاڑیوں کے لیے ریلیگیشن کی درخواستیں پیش کریں گی۔ ریلیگیشن کی درخواستیں جمع ہونے کے بعد، تمام ٹیموں کو کھلاڑی کی بیس کیٹیگری کو پورا کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔

اگر کھلاڑی کا بنیادی زمرہ مماثل نہیں ہے، تو کھلاڑی کو اس کے بنیادی زمرے سے نیچے والے زمرے میں بھیج دیا جا سکتا ہے۔ U23 کھلاڑی دو سال سے زیادہ ابھرتے ہوئے کھلاڑی کے طور پر اسکواڈ کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک کہ انہوں نے ان دو سالوں میں نو یا اس سے کم میچ نہ کھیلے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/11/2023/sports/56911/