نئی دہلی:(ویب ڈیسک) بھارت کی جی 20 اجلاس کی سربراہی اور جھوٹی نمود و نمائش کی قلعی کھل کر سب کے سامنے آ گئی ہے، بھارت کی جی 20 اجلاس کی میزبانی اور عالمی سطح پر بھارت کا مصنوعی چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔
مرکزی دہلی کے چاروں اطراف مودی سرکار کی جانب سے خوشامد زوروں پر جاری ہے،منافقانہ طرز عمل اپناتے ہوئے دہلی میں قائم کچی آبادیوں کو ڈھانپ دیا گیا اور انکے چہرے پرجی 20کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔
جب کہ دہلی میں قائم کچی آبادیوں کی نقل و حرکت بھی انتہائی محدود کر دی گئی ہے،مرکزی دہلی کے ارد گرد نقل و حرکت پر پابندیوں کے ساتھ کنٹرول زون بھی قائم کر دیا گیا ہے،وسطی دہلی میں تمام پبلک ٹرانسپورٹس اور دکانوں کی بڑے پیمانے پر بندش جاری ہے جس بنا پر دہلی کے مقامی لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
دہلی کے مقامی لوگوں کو اگلے 3-4 روز تک ان مشکلات سے گزرنا پڑے گا،دوسری جانب جھوٹی نمودونمائش کے لئے مودی سرکار نےجی 20 کے زائرین کے لیے تمام پمپ اینڈ شو، دھوم دھام اور چمک دمک کا انتظام کیے رکھا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت میں شیڈول جی 20 سمٹ شروع ہونے سے پہلے ہی ناکامی سے دوچار سمجھا جا رہا ہے، روس کے صدر پیوٹن کے بعد چینی صدر شی جن پنگ نے بھی شرکت سے انکار کردیا ہے جبکہ امریکی صدر مایوسی کا اظہار کرنے لگے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نئی دلی میں شیڈول جی 20 سمٹ میں شریک نہیں ہونگے، یہ خبر صدر بائیڈن تک پہنچی تو انہوں نے بھی شدید مایوسی کا اظہار کر دیا۔ اس سے پہلے روسی صدر پیوٹن بھی جی 20 سمٹ میں شرکت سے معذرت کر چکے ہیں۔
دوسری جانب بھارت میں جی 20 سمٹ کی تیاریاں عروج پر ہیں، غربت پر پردہ ڈالنے کے لیے رنگ و روغن کا سہارا لیا جا رہا ہے جبکہ برسوں سے پڑے کچرے کو ٹھکانے لگانے کا کام بھی زور و شور سے جاری ہے۔ جی 20 سمٹ 8 سے 10 ستمبر تک نئی دلی میں شیڈول ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage