سیکیورٹی فورسز کا آپریشن،ایک دہشت گرد جہنم واصل
Image

پشاور:(سنونیوز)سیکیورٹی فورسز کا ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن۔ کامیاب آپریشن کے نتیجہ میں دہشت گرد حبیب الرحمان جہنم واصل۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نےمؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگایا اور آپریشن کے نتیجے میں دہشت گرد حبیب الرحمان کو جہنم واصل کر دیا ،مارا گیا دہشت گرد علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا ، ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

گذشتہ روز جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان ۔شدید فائرنگ کے تبادلے میں چارسدہ کے 26 سالہ سپاہی احمد علی بہادری سے لڑتے ہوئے مادر وطن پر قربان ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی، شدید فائرنگ کے تبادلے میں چارسدہ کے 26 سالہ سپاہی احمد علی بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔

علاقے میں ممکنہ طور پر پائے جانے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لئے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں سیکیورٹی فورسز کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں ۔

خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں مردوں کے ساتھ خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہیں۔صوبے میں 2014 ءسے لے کر اب تک 51 خواتین دہشت گردی میں ملوث پائی گئی ہیں۔ کائونٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ کی دستاویزات کے مطابق 30 خواتین دہشت گردی ،13 اغواء، 3 ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہی ہیں۔

لسٹ میں 2 خواتین ، بھتہ خوری،3 ٹیرر فائنینسنگ میں ملوث پائی گئی ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کی بات کی جائے تو پشاور میں 2 خواتین دہشت گردی، 2 اغواء، 2 بھتہ خوری میں سی ٹی ڈی کو مطلوب ہیں۔ ڈی آئی جی کائونٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ عمران شاہد کے مطابق خیبرپختونخوا میں سی ڈی کی ہر ریجن اور ضلع میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/26/10/2023/pakistan/50762/

ڈی آئی جی کے مطابق خواتین کے بارے میں تفتیش کرنا ان کے بارے میں معلومات اکھٹا کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں کیونکہ زیادہ تو سورس ہمارے مرد ہیں اور جو خواتین بھی ہیں ان کیلئے معلومات اکٹھی کرنا مشکل ہو جاتی ہیں۔ عوام سے بھی درخواست ہے اوران کا بھی فرض ہے کہ کسی مشکوک عورت کو دیکھے تو ہمارے ٹول فری نمبرز یا ہمارے دفاتر میں اطلاع دے۔

عمران شاہد کا کہنا ہے کہ جن خواتین کا بھتہ خوری میں نام آیا ہے تو وہ خواتین کاروباری حضرات اور پیسے والے شخص کی اطلاع اکٹھا کر کے آگے دہشت گردوں تک پہنچاتی ہیں۔ ماضی میں خواتین کو خودکش کے طور پر بھی ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا۔ ان خواتین کو زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جن خواتین کے گھر سے کوئی دہشت گردی میں مارا گیا یا مجرم تھا پکڑا گیا ہے تو ان خواتین کا مائنڈ سیٹ کیا جاتا ہے کہ ریاست نے آپ کے ساتھ زیادتی کی ہے۔

یاد رہے کہ 6 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے علاقے وادی تیراہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ دشمنوں کیساتھ جوانمردی سے لڑتے ہوئے پاک فوج کے افسر سمیت 4 جوان شہید ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے علاقے وادی تیراہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ سیکیورٹی فورسز کے اہم ترین آپریشن کی قیادت لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کر رہے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے نتیجہ میں تین دہشت گرد جہنم واصل جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر سمیت چار جوانوں شہادت کا مرتبہ حاصل کر لیا۔

لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی عمر 43 سال اور تعلق اسلام آباد سے تھا۔ شہدا میں نائیک خوشدل خان، نائیک رفیق خان اور لانس نائیک عبدالقادر شامل ہیں۔

پاک فوج کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ بہادرجوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کومزیدتقویت دیتی ہیں۔ نائیک خوشدل خان شہید کی عمر 31 سال، تعلق لکی مروت ، نائیک رفیق خان شہید کی عمر 27 سال، تعلق چارسدہ جبکہ لانس نائیک عبدلقادر کی عمر 33 سال اور تعلق مری سے تھا۔

واضح رہے کہ 4 نومبر کی صبح دہشتگردوں نے پاک فضائیہ کی میانوالی ٹریننگ ائیر بیس پر حملہ کیا جسے مستعد اور چوکس سیکیورٹی اہلکاروں نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ میانوالی ائیر بیس پر بزدلانہ اور ناکام دہشت گردانہ حملہ کیا گیا، ممکنہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کامیاب کلیئرنس آپریشن شروع کیا گیا۔ غیر معمولی جرات اور بروقت جوابی کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 9 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

دہشتگردوں کے ناکام حملے میں فنکشنل آپریشنل اثاثوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، پہلے سے گراؤنڈ کیے گئے تین طیاروں اور ایک فیول باؤزر کو بھی کچھ نقصان پہنچا، پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ہر قیمت پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ جن طیاروں کو نقصان پہنچا وہ پہلے ہی پرانے ہونے کی وجہ سے کام سے باہر تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/23/11/2023/latest/55895/

پاک فوج کے دو ریٹائرڈ افسران میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجا اور کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کا فیلڈ کورٹ مارشل کر کے سزائیں سنا دیں گئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے دو ریٹائرڈ افسران میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجا اور کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کا پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا۔

فلیڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے دونوں سابق افسران کو فوجی اہلکاروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ سزا فرائض کی انجام دہی اور جاسوسی سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعات کی خلاف ورزی اور ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے منفی کام کرنے پر سنائی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مجاز دائرہ اختیار کی عدالت نے 7 اور 9 اکتوبر 2023 کو دونوں افراد کو مناسب عدالتی عمل کے ذریعے مجرم قرار دیا۔ میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجا کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جبکہ کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت سزا سنائی گئی۔ سنائی گئی سزا کے مطابق 21 نومبر 2023 کو دونوں افسران کے رینک ضبط کر لیے گئے ہیں۔

یاد رہے عادل راجا کے جھوٹے الزامات پر بلیوورلڈ سٹی نے بھی قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا تھا۔ بلیو ورلڈ انتظامیہ نےعادل راجا کیخلاف لندن میں قانونی کارروائی کیلئے لیگل فرم ہائر کرلی تھی۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage