حکومتی قرضوں کے بوجھ میں سالانہ بنیادوں پر اضافہ

12/6/2023 4:30
کراچی:(سنو نیوز) حکومتی قرضوں کے بوجھ میں سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا ہے، ماہانہ بنیادوں پر استحکام دیکھا گیا ہے، اکتوبر 2023 میں سالانہ بنیادوں پر حکومتی قرضوں میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا بوجھ اکتوبر 2023 کے اختتام تک 62 ہزار 483 ارب روپے رہا، 40 ہزار 409 ارب روپے مقامی اور 22 ہزار 73 ارب روپے بیرونی قرض کی مد میں شامل ہیں۔
اکتوبر میں مقامی سطح سے 711 ارب روپے قرض لیے گئے،سٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر میں بیرونی قرضوں کی مد میں 520 ارب روپے ادا کیے گئے،اکتوبر میں حکومت نے 191 ارب روپے خالص قرض لیا ہے۔
ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں کا حجم 12 ہزار 275 ارب روپے بڑھا ہے،حکومت نے اکتوبر میں مقامی سطح سے 7 ہزار 853 ارب روپے کا قرضہ لیا،بیرونی قرض کی مد میں 4 ہزار 422 ارب روپے لیے گئے۔
دوسری جانب گذشتہ روز انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی جاری،انٹربینک میں ڈالر 15 پیسے سستا ہو کر 284 روپے 38 پیسے پر بند ہوا۔
انٹربینک میں کمی کا اثراوپن مارکیٹ میں بھی دیکھنے کو ملا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 25 پیسے کم ہو کر 285 روپے 25 پیسے ہو گئی۔گذشتہ روز بھی انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی ہوئی تھی، انٹربینک میں ڈالر 44 پیسے سستا ہوگیا تھا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام ہے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر 285 روپے 50 پیسے پر برقرار ہے۔
گذشتہ روز سٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 284 روپے 53 پیسے پر بند ہوا۔ سولہ نومبر سے اب تک ڈالر 3 روپے 85 پیسے سستا ہو چکا ہے، 16 نومبر کو ڈالر 288 روپے 10 پیسے پر تھا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 25 پیسے سستا ہو گیا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 285 روپے 75 پیسے کا ہوگیا تھا۔
گذشتہ روز یورو 1 روپے کمی سے 310 روپے کا ہوا تھا، برطانوی پاؤنڈ 360 روپے پر مستحکم ہے، اماراتی درہم 78 روپے 20 پیسے پر برقرار ہے جبکہ سعودی ریال 76 روپے 20 پیسے پر مستحکم ہے۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر تیز دیکھی گئی ،100 انڈیکس 53 پوائنٹس اضافے سے 62546 کی سطح پر ٹریڈ کیا۔
یہ بھی پڑھیں
https://sunonews.tv/05/12/2023/latest/57817/
سٹاک مارکیٹ میں کاروبار تیزی پر شروع ہوا تھا لیکن دس منٹ بعد ہی مارکیٹ مندی کی طرف جاتی دیکھائی دی، چھوٹا سرمایہ کار پرکشش منافع پر مارکیٹ سے نکلنا چاہ رہا تھا لیکن Bulls موقع دینے پر تیار نہیں تھے۔
مارکیٹ بند ہونے سے ایک منٹ پہلے ہنڈرڈ انڈیکس نے 63 ہزار کی حد کو عبور کیا، فروخت کے دباؤ پر مارکیٹ 463 پوائنٹس اضافے کے بعد 62 ہزار 956 پر بند ہوئی۔
مارکیٹ میں ٹریڈرز نے 30 ارب 85 کروڑ روپے لگا کر 88 ارب روپے کا منافع کمایا، کاروباری حجم 76 کروڑ 54 لاکھ شیئرز رہا، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 9 ہزار 93 ارب روپے پر پہنچ گئی۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے روز زبردست تیزی رہی 100 انڈیکس 801 پوائنٹس اضافے نئی بلند ترین سطح 62493 کی سطح پر بند ہوا تھا۔ دن بھر میں 31 ارب روپے مالیت کے 72.7 کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے۔ مجموعی طور 387 کمپنیوں میں لین دین ہوا۔ 248 کمپنوں کے شئیرز میں اضافہ، 120 کمپنیوں میں مندی رہی تھی۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage