غزہ میں اسرائیلی مظالم ، عالمی رہنما خاموش تماشائی
Image

غزہ: (سنو نیوز) غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی رہنماؤں کےبیانات سے بات آگے نہ بڑھ سکی۔ ایک ماہ گزرنے کے باوجودجنگ بندی نہیں ہوئی۔ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے بعد امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنس بھی اسرائیل کی مدد کرنے پہنچ گئے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے امریکی دوغلی پالیسی کا پول کھول دیا۔

تفصیل کے مطابق گھر کے بھیدی نے امریکی دوغلی پالیسی کا پول کھول دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کو ایسی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرے گا جو یرغمالیوں کے مقامات اور حماس کے مستقبل کے حملوں سے بچنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

یہی وجہ ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنس اسرائیل کی مدد کرنے پہنچے ہیں ۔ ولیم جے برنس اسرائیلی رہنماؤں اور انٹیلی جنس عہدیداروں سےملاقاتیں اور انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ ولیم جے برنس خطے کے دیگر ممالک بھی جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کی تباہ کن بمباری، فلسطینی شہدا کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہامریکا ایران سے جنگ نہیں چاہتا لیکن امریکا اپنے فوجیوں پر حملے برداشت نہیں کرے گا۔ عراقی ملیشیا نے شام میں امریکی اڈے پر ڈرون اور عراق میں الاسد اڈے پر مارٹر سے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ پر ایٹم بم گرانے کی اسرائیلی وزیر امیچائی ایلی یاہو کی دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات اسرائیلی حکومت کے ارکان میں انتہا پسندی کو ظاہر کرتے ہیں۔

دوسری طر ف یونیسف، ڈبلیو ایچ او سمیت اقوام متحدہ کے اٹھارہ ذیلی اداروں کےسربراہان نے غزہ میں شہری اموات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے۔غزہ کی آبادی محصور اور حملوں کا شکار ہے، فوری امداد کی ترسیل یقینی بنائے جائے۔

آج چین اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بھی متوقع ہے۔ اب تک جنگ بندی کی چار قراردادیں ویٹو کی جاچکیں ہیں ۔ متعدد بار امریکا ،برطانیہ قراردادیں ویٹو کرچکے ہیں جو خود کو انسانی حقو ق کا چیمپئن کہلواتے ہیں ۔