غزہ اور اسرائیل جنگ: سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی بول پڑے
11/6/2023 6:30
نیویارک:(سنو نیوز) غزہ اور اسرائیل کے معاملے پر سابق امریکی صدرباراک اوباما بھی بول پڑے، سابق صدر کا کہنا ہے کہ جو حماس نے کیا اس کا کوئی جوازنہیں لیکن جو فلسطینیوں کےساتھ ہو رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔
سابق صدر امریکا نے کہا کہ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں تومکمل سچائی کو سامنے رکھنا ہوگا، آپ تسلیم کریں گے کسی کے ہاتھ صاف نہیں، اختلاف رائے کو برداشت کرنا اورسمجھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ درندہ صفت اسرائیلی فوج کے غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ وار جاری ہے، صیہونی فورسز نے رات کی تاریکی میں غزہ کے المغازی کیمپ پر بڑا فضائی حملہ کیا، اقوام متحدہ کے الفخورا سکول پر بھی بم مارے۔
النصر، بیت حنون، اتطرہ، السوڈانیہ کے علاقوں پر بھی حملے کیے، ادھر حماس کی القسام بریگیڈز نے 48 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے درجنوں ٹینک تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کردیا ہے، 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں 3900 بچوں سمیت شہداء کی مجموعی تعداد 9 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی۔
اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس نے حماس کے القسام بریگیڈز کو شدید نقصان پہنچایا ہے، مواصلاتی مرکز، بنکرز اور سرنگوں کے نیٹ ورکس کو تباہ کر دیا ہے، اسرائیلی فوج حماس کے چیف کو تلاش کرکے ختم کر دے گی۔
صیہونی فوج نے النصر، بیت حنون، اتطرہ، السوڈانیہ سمیت متعدد علاقوں پر بھی بمباری کی، پناہ گاہوں اور صحت کے مراکز کو نشانہ بنا کربم اور راکٹ مارے جارہے ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج بربریت جاری ہے، بلڈوزر چلا کر سڑکوں اور انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا ،چھاپے مارکربے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں قتل عام کے پیچھے امریکی حکمران ہیں: ولادیمیر پیوتن
دوسری طرف حماس کے جنگجو ڈرپوک فوج کے سامنے ڈٹ کرکھڑے ہیں، حماس کی القسام بریگیڈز نے اڑتالیس گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے چوبیس ٹینکس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حماس کے جنگجو اسرائیلی فورسز کو اپنے گھیرے میں لا کر انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage