
دوحہ: (سنو نیوز) امیرقطرشیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا ہے کہ کیوں عالمی برادری غزہ کےبچوں کیلئےآوازنہیں اٹھارہی؟ یہ دہرامعیارکیوں؟ صدرترکیہ رجب طیب اردوان کاکہناتھاسیاسی ایجنڈےکیلئےنیتن یاہونےخطےکوخطرےمیں ڈال دیا ، یہ جنگی جرم ہے،اسرائیل سےجواب طلبی کی جائے۔
تفصیل کے مطابق قطر کے امیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی تجدید کے لیے کام جاری رکھے گا لیکن بدلے میں انھوں نے زور دے کر کہا کہ یہ جنگ بندی غزہ میں جامع جنگ بندی کا متبادل نہیں ہے۔
دوحہ میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے آغاز میں شیخ تمیم بن حمد الثانی نے فلسطینی شہریوں کو بین الاقوامی اور انسانی قانون کے مطابق تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے قتل عام کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کی کوششوں کی قیادت کی جس کے نتیجے میں سات روزہ جنگ بندی ہوئی۔ قاہرہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل مصریوں کے غزہ کی پٹی سے اپنے ملک میں داخل ہونے کی منظوری حاصل کرنے کے عمل کا فریق نہیں ہے۔
ادھر مصری وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے کہا ہے کہ اسرائیل مصریوں کے غزہ کی پٹی سے مصر میں داخل ہونے کی منظوری حاصل کرنے کے عمل کا فریق نہیں ہے۔ ترجمان نے ایک بیان میں مزید کہا کہ رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے لیے مصری نمائندہ دفتر اور وزارت خارجہ کا قونصلر سیکٹر ہی اس عمل سے متعلق ہیں۔
ترجمان نے عندیہ دیا کہ دفتر اور شعبہ غزہ کی پٹی سے مصر واپسی کے خواہشمند مصریوں کے نام اور دستاویزات حاصل کر رہا ہے، تاکہ ان کی تفصیلی فہرستیں متعلقہ مصری حکام کو فراہم کی جائیں تاکہ انہیں حوالے کرنے کی تیاری کی جا سکے۔
بعض ذرائع ابلاغ کی میزبانی کرنے والے تجزیہ کاروں اور مبصرین نے اپنے بیانات میں اشارہ کیا کہ رام اللہ میں فلسطینی نیشنل اتھارٹی حماس سے تعلق رکھنے والے عناصر کو ظاہر کرنے کے بہانے غزہ سے مصر واپس جانے کے خواہشمند مصریوں کی فہرستیں جانچ اور منظوری کے لیے اسرائیلی حکام کو بھیج رہی ہے۔ یہ ان فہرستوں میں شامل ہوسکتا ہے۔
مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان گذشتہ نومبر کی پہلی تاریخ کو پٹی میں پھنسے ہوئے دوہری شہریت رکھنے والے اور غیر ملکیوں کے باہر نکلنے کے لیے رفح کراسنگ کھولنے کے بعد سے، سینکڑوں مصری جو آخری جنگ سے پہلے غزہ کی پٹی میں تھے، واپس لوٹ چکے ہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلسطینی کارکنوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے گذشتہ رات مغربی کنارے سے 40 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جن میں تین خواتین اور ایک صحافی بھی شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک بیان میں مزید کہا کہ گرفتاری مہم کے دوران اسرائیلی فورسز نے قلندیہ کیمپ سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد منصرہ کو اس کے بھائی کو گھر سے گرفتار کرنے کے بعد قتل کر دیا۔
اس طرح گذشتہ اکتوبر کی ساتویں کے بعد گرفتاریوں کی کل تعداد بڑھ کر (3,580) سے زیادہ ہو گئی، اور اس کل میں وہ لوگ شامل ہیں جنہیں گھروں سے، فوجی چوکیوں کے ذریعے گرفتار کیا گیا، وہ لوگ جو دباؤ میں آکر خود کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوئے، اور وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کو حراست میں لیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانس نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے مالیاتی اثاثے چھ ماہ کے لیے منجمد کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ حکم نامہ، جو آج سے نافذ العمل ہے، نے ان اثاثوں کے حجم کو ظاہر نہیں کیا۔
خطے میں تنازعات کے نتائج پر قابو پانے کی کوشش میں امریکا نے اپنا خصوصی ایلچی یمن کے لیے خلیج بھیج دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ یمن کے لیے امریکی خصوصی ایلچی حوثی باغیوں کے اسرائیل کو نشانہ بنانے کے حالیہ حملوں کے باوجود جنگ زدہ ملک میں نازک جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی امید میں خطے کا رخ کر رہے ہیں۔
یمن کے لیے امریکی خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ اس ہفتے خلیج کا سفر کرنے والے ہیں اور امریکی محکمہ خارجہ نے اشارہ دیا ہے کہ لینڈرکنگ سعودی عرب، امارات اور عمان کے حکام کے علاوہ یمن کے نمائندوں سے بھی رابطے میں رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا، "مشرق وسطیٰ میں تنازعات کی توسیع نہ تو امریکا کے مفادات کی تکمیل کرتی ہے اور نہ ہی ہمارے علاقائی شراکت داروں کے مفادات جو یمن میں دیرپا امن کے حامی ہیں۔"
وزارت نے تصدیق کی کہ Lenderking "اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعات پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دے گا جبکہ جنگ کے خاتمے اور یمن کو امن اور استحکام کی جانب مضبوط راستے پر ڈالنے کے لیے یمن-یمن سیاسی مذاکرات کی امریکی ترجیح کو جاری رکھے گا۔" حوثیوں نے، جن کے ایران سے تعلقات ہیں اور یمن کے زیادہ تر حصے پر کنٹرول رکھتے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں سے شروع ہونے والی غزہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage