آج حکومت نےعدالت میں کوئی نئی بات نہیں کی، وہی آئیں بائیں شائیں: شاہ محمود قریشی
Image
اسلام آباد:(سنو نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج حکومت نےعدالت میں کوئی نئی بات نہیں کی، وہی آئیں بائیں شائیں، ملک کو آئینی بحرانوں کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، پوری کوشش کی کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوسکیں، ہم نے آئین کا دفاع کرنا ہے، ہمیں بھی سندھ اور بلوچستان کی فکر ہے۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریکِ انصاف کی لیگل ٹیم عدالت کے حکم پر حاضر ہوئی، انہوں نے مہلت مانگی ہم نے مہلت دی، اتنے اہم مذاکرات میں انہوں نے وقفہ مانگ لیا، وقفہ اس لیے دیا کہ مناسب وقت دیا جائے تاکہ لیڈر شپ سے مشاورت کر لیں، ہمارے تینوں کے دستخط تھے، اتنا سنجیدہ معاملہ مگر دوسری طرف غیر سنجیدہ لیا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے نیک نیتی سے حکومت کےساتھ مذاکرات کیے، پی ڈی ایم نے پارلیمنٹ کو بطور ڈھال استعمال کیا، الیکشن کا پراسس اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکا ہے، نوازشریف نے کہا 3-2 کے فیصلے کو قبول نہیں کرتے، اگر آپ 4-3 کی بات کر رہے ہیں تو اس بینچ کے سامنے کیوں پیش ہو رہے ہیں ؟ ہم آئینی ترمیم، بیک وقت انتخابات کے لئے تیار ہیں، ہم عبوری حکومتوں کے مطالبے سے بھی متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے سیاسی اتفاق رائے کے لئے کیا کیا ؟ ہم اسمبلیوں سے باہر کیوں آئے ؟ مسلسل ایک سال انتخابات کی جستجو کی، ایک طرف میز پہ بٹھاتے ہیں دوسری طرف گرفتاریاں کرتے ہیں، ضمانتوں کے باوجود رہائی نہیں ملتی، کیا یہ ماحول کو سازگار کرے گا؟ پارلیمنٹ کو دو خاندان استعمال کر رہے ہیں۔