اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی
Image

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سینیٹ کی جانب سے آئندہ ماہ 8 فروری 2024ء کو الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظور ہونے کے فوری بعد پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منفی میں تبدیلی دیکھی گئی اور بنچ مارک KSE 100 انڈیکس میں 809 پوائنٹس گر گیا ۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ (پی ایس ایکس ) کی ویب سائٹ کے مطابق آج دوپہر تقریباً دو بج کرچالیس منٹ پر KSE 100-انڈیکس میں 220 پوائنٹس کی تیزی دیکھی جا رہی تھی، لیکن جیسے یہ عام انتخابات کے حوالے سے سینیٹ آف پاکستا ن میں قرارداد کی نیوز آئی، اس کے بعد تقریباً دو بج کر پچاس منٹ پر انڈیکس 809 پوائنٹس یا 1.25 فیصد گر تریسٹھ3 ہزار 829 کی سطح پر آگیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز انڈیکس 64 ہزار 639 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ گذشتہ سال 2023 ء پاکستان اسٹاک ایکسچینج کیلئےاچھا سال ثابت ہوا تھا،اس کے آغاز کے ساتھ اختتام بھی مثبت رجحان پر ختم ہوا تھا۔

دو جنوری 2023 ء بروز پیر KSE-100 انڈیکس 40 ہزار 420 پوائنٹس پر تھا، جو بزنس کے اختتام تک 395.45 پوائنٹس اضافے کے بعد چالیس ہزار 815 پر پہنچ گیا تھا۔

سال 2023 ء کے آخری کاروباری روز انڈیکس 62 ہزار 451 کی سطح پر بند ہوا تھا، اس طرح گذشتہ سال بنچ مارک KSE-100 انڈیکس میں 22 ہزار 31 پوائنٹس یا 54.50 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

جبکہ سال 2022 ء پاکستان اسٹاک ایکسچینج کیلئے دباؤ سے بھرپورسال ثابت ہوا تھا۔ بنچ مارک KSE-100 انڈیکس میں 2021 کے مقابلے میں 9.4 فیصد کمی کے بعد چالیس ہزار 420 پوائنٹس کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا تھا۔