الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد، پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک پیج پر
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرائے جانے کی قرارداد منظور ہونے کیخلاف مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف ایک پیج پر آ گئی ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 14 سینیٹرز کی ذاتی رائے پر مبنی قرارداد عام انتخابات کے انعقاد کے آئینی عمل میں کوئی قانونی یا پابند قوت نہیں رکھتی ، انتخابات وقت پر ہونے چاہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے پیغام میں بیرسٹر گوہر علی خان نے لکھا کہ سپریم کورٹ 08 فروری کے انتخابات کے حوالے سے اپنے احکامات اور آبزرویشنز پر عملدرآمد کروائے۔ پی ٹی آئی 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کی پرزور حمایت اور مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سپریم کورٹ سے مزید دعا کرتی ہے کہ وہ منصفانہ اور جائز انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کو انتخابی نشان کی الاٹمنٹ سمیت برابری کے میدان کو یقینی بنائے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی منشور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی الیکشن ملتوی کرنے کی قراردار کو نہاد قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ سینیٹ میں موجود کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/05/01/2024/latest/63067/

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 100کے ایوان میں سات آٹھ سینیٹرز کی رائے کو ایوان بالا کی رائے قرار نہیں دیا جا سکتا۔ مسلم لیگ ن نہ تو اسے سینیٹ کی آواز سمجھتی ہے، نہ ہی انتخابات کا التوا ملکی مفاد میں خیال کرتی ہے۔

ادھر سینٹ اجلاس میں قرارداد کی منظوری کے بعد سینٹ سیکرٹریٹ نے اس کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔نوٹیفیکیشن جوائنٹ سیکرٹری سینٹ سیکرٹریٹ نے جاری کیا ۔ قرارداد کی منظوری کی کاپی وزیراعظم ، الیکشن کمیشن ، وزارت قانون و انصاف اور دیگر متعلقہ محکموں کو ارسال کر دی گئی ہے۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ملکی صورتحال کے پیش نظر فوری الیکشن شیڈول کو تبدیل کرے۔ سینٹ سیکرٹریٹ نےوزارت پارلیمانی امور کو فوری کارروائی کرنے اور دو ماہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔