اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 250,000 رہائشی مکانات تباہ
Image

غزہ: (سنو نیوز) اسرائیلی بمباری سے غزہ کی پٹی میں 400,000 رہائشی مکانات میں سے 250,000 مکمل یا جزوی طور پر ملیامیٹ جبکہ 70 فیصد ہسپتال تباہ ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی امدادی ایجنسی کے سربراہ حسام خلیفہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 15500 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ تین دن کی شدید بمباری کے بعد اسرائیلی زمینی افواج غزہ کے جنوبی حصے کی جانب بڑھ گئی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے شمال میں زمینی کارروائی شروع کر دی ہے۔

اسرائیلی فوج کے تعلقات عامہ کے سربراہ ہرٹزل حلیفی نے کہا کہ ہم نے غزہ کی پٹی کے شمال میں سخت لڑائی لڑی اور اب اس پٹی کے جنوب کی باری ہے۔ اسرائیلی فورسز غزہ کے جنوب میں خان یونس کے علاقے چم میں داخل ہو گئی ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حالیہ بم دھماکوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں کی صورت حال ’بحران‘ تک پہنچ چکی ہے۔

انسانی حقوق کے شعبے کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے دبئی میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کے COP 28 کے اجلاس میں کہا، "غزہ میں لوگوں کو اتنے چھوٹے علاقے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جو پہلے ہی ایک چھوٹا علاقہ ہے۔" انہوں نے مختصر مدت کی جنگ بندی کے بعد لڑائی دوبارہ شروع ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/12/2023/latest/57607/

اسرائیلی فوج نے جنوبی خان یوس کے علاقے میں موجود دیگر فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں بہت زیادہ آبادی والے رہائشی علاقوں پر بھی بمباری کی۔ لیکن اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگوں کے لیے ان اسرائیلی احکامات پر بروقت عمل درآمد کرنا مشکل ہے کیونکہ انٹرنیٹ اور بجلی تک رسائی بہت محدود ہے اسرائیل نے ان علاقوں میں بہت زیادہ آبادی والے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔

غزہ میں انسانی بحران بھی تشویشناک ہے۔ وہاں کے ہسپتالوں میں بھی سامان اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔ خوراک اور پانی کی کمی بھی ایک مسئلہ بتایا جاتا ہے۔ اگرچہ مصر سے بنیادی سامان سے لدے تقریباً 100 ٹرک کل غزہ میں داخل ہوئے لیکن امدادی تنظیموں کا اصرار ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کا تازہ ترین تخمینہ ظاہر کرتا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہر پانچ میں سے ایک شخص بے گھر ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا کہ غزہ کے 2.2 ملین افراد میں سے 1.8 ملین بے گھر اور بے گھر ہیں۔

دوسری جانب بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ غزہ کے شہریوں کو بغیر کسی تاخیر کے خوراک، پانی اور ادویات تک رسائی دی جائے۔ کریم خان حال ہی میں ان اسرائیلی شہریوں کی دعوت پر مقبوضہ مغربی کنارے گئے تھے جن کے رشتہ دار 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں مارے گئے اور اغوا کر لیے گئے تھے۔

کریم خان نے قتل اور اغوا کو ایسے سنگین بین الاقوامی جرائم قرار دیا جس نے انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا۔ لیکن انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی حملوں کو فوری بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/12/2023/world/57547/