قوت مدافعت بڑھانے والی غذائیں
Image

لاہور: (سنو نیوز) جب سردیاں قریب آنے لگتی ہیں تو ہمیں کئی وائرل بیماریوں کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے، ایسی صورت حال میں آپ کو کچھ صحت بخش غذائیں کھانی ہوں گی جس سے قوت مدافعت بڑھے گی۔

بدلتے موسم میں ہم نزلہ، کھانسی، فلو اور بخار سمیت کئی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں قوت مدافعت کو بڑھانا ہمارے لیے بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ اگرچہ صحت بخش غذائیں کھانے سے بیماری سے پاک رہنے کی 100 فیصد ضمانت نہیں ملتی، لیکن بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کے استعمال سے قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔

آئیے جانتے ہیں کہ جب سردی بڑھ رہی ہے تو قوت مدافعت بڑھانے کے لیے ہمیں کون سی غذائیں کھانی چاہئیں۔

وٹامن سی سے بھرپور پھل:

سنترہ، لیموں اور انگور جیسے کھٹے پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسی غذائیت ہے جو طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو انفیکشن سے لڑنے کے لیے خون کے سفید خلیات کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ ان پھلوں کو اپنی خوراک میں شامل کرکے آپ کا جسم وٹامن سی کی ضروری خوراک حاصل کرسکتے ہیں جس سے آپ کئی موسمی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

لہسن:

لہسن کی مدد سے نا صرف آپ کے کھانے کا ذائقہ بہتر ہوتا ہے بلکہ یہ بیماریوں سے لڑنے میں بھی مددگار ہے۔ اس میں ایلیسن ہوتا ہے، ایک مرکب جو اپنی قوت مدافعت بڑھانے والی خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ آپ لہسن کو خشک کھا سکتے ہیں، اسے کھانے میں ملا سکتے ہیں یا لہسن کی چائے پی سکتے ہیں۔

دہی:

پروبائیوٹکس، جو اکثر دہی میں پائے جاتے ہیں، زندہ بیکٹیریا ہیں جو آپ کے آنتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ مضبوط قوت مدافعت کے لیے ایک صحت مند آنت ضروری ہے۔ پروبائیوٹکس صحت مند آنتوں کے بیکٹیریا کے توازن کو منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں، جو آپ کی قوت مدافعت کو بڑھا سکتے ہیں۔

پالک:

گہرے سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک کئی وٹامنز اور معدنیات کا بھرپور ذریعہ ہیں، بشمول وٹامن سی اور فولیٹ۔ یہ غذائی اجزاء جسم کو انفیکشن سے لڑنے اور نئے خلیات پیدا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ پالک میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جو کہ پرانی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور مدافعتی نظام کو بڑھا سکتے ہیں۔

بادام:

بادام ایک غذائیت سے بھرپور ڈرائی فروٹ ہے جس میں وٹامن ای ہوتا ہے جو کہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ اس میں موجود وٹامن ای قوت مدافعت کو برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے لیے روزانہ ایک مٹھی بھیگے ہوئے بادام کھائیں۔

دوسری جانب اگر آپ اپنی مجموعی صحت کو بہتر رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے صحت مند نظام ہاضمہ بہت ضروری ہے، یہ جسم کے ہر طرح کے افعال کو متاثر کر سکتا ہے۔ عام طور پر بہتر ذائقے کی خاطر ہم کھانا غلط طریقے سے کھاتے ہیں جس سے ہاضمہ خراب ہوتا ہے۔ اگر ہم کم از کم صحت بخش غذائیں کھائیں تو نظام انہضام کے مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔

ادرک:

ادرک کو ہمیشہ ہاضمے کے لیے بہترین غذا سمجھا جاتا ہے۔ اس میں جنجرول، ایک بایو ایکٹیو مرکب ہے جو معدے کے پٹھوں کو آرام دینے میں مدد کر سکتا ہے۔ جو سوجن کو کم کرتا ہے اور متلی سے آرام فراہم کرتا ہے۔

فائبر سے بھرپور غذائیں:

اگر آپ نظام ہاضمہ کو بہتر رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو فائبر سے بھرپور غذائیں کھانی چاہئیں کیونکہ یہ قبض کو روکتا ہے اور آنتوں کی حرکت کو آسان بناتا ہے۔ آپ اپنی روزمرہ کی خوراک میں اناج، پھل اور سبزیاں شامل کر سکتے ہیں۔

کیلا:

کیلا معدے کے لیے ہلکا اور آسانی سے ہضم ہونے والا پھل ہے، اس لیے یہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جو اکثر قبض جیسے مسائل کا شکار رہتے ہیں۔ اس میں فائبر ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت کو باقاعدہ بنانے میں مدد کرتا ہے۔

پودینہ:

اگرچہ پودینے کے پتے کے بہت سے فوائد ہیں لیکن یہ ہاضمے کے مسائل کو دور کرنے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ پیکٹین کا ایک بھرپور ذریعہ ہے، ایک قسم کا حل پذیر فائبر جو آنتوں کی حرکت کو منظم کرتا ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage