سائنسدانوں نے 20 ہزار سال پرانے ہار سے خاتون کا ڈی این اے نکال لیا
Image

سائنسدان ہرن کے دانتوں سے بنے 20,000 سال پرانے ہار سے قدیم ڈی این اے نکالنے میں کامیاب ہو گئے، جس سے وہ اس کے مالک کی شناخت کے لیے ماضی میں  واپس جا سکیں گے۔

ہرن کے دانتوں سے بنا یہ ہار روس کے ڈینیسووا غار میں پایا گیا، یہ ایک ایسی جگہ ہے جس نے ہڈیوں کی باقیات اور پتھر کے زمانے کے انسانوں سے متعلق دیگر اشیاء کی تلاش میں طویل عرصے سے متلاشیوں کی توجہ مبذول کرائی ہے۔

جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار ایوولوشنری انتھروپولوجی کے محققین کی سربراہی میں ٹیم نے ہار میں پھنسے ہوئے ڈی این اے کو جلد کے خلیات یا دانتوں اور ہڈیوں جیسے غیر محفوظ مواد سے جذب ہونے والے پسینے کی بازیافت کے لیے ایک نیا طریقہ استعمال کیا۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق ڈی این اے کی جانچ کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ہار کا تعلق جینیاتی طور پر شمالی یوریشیا کے قدیم شکاریوں سے تھا جو الٹائی پہاڑوں کے دامن میں غار کی جگہ کے مشرق میں اسی وقت رہتے تھے۔

محققین کو امید ہے کہ نئی تکنیک انہیں اس بات کا تعین کرنے کے قابل بنائے گی کہ ثقافتی اور جینیاتی ریکارڈ ابتدائی انسانی معاشروں میں نئی ​​بصیرت فراہم کریں گے۔