اسرائیلی بربریت: جڑواں بچوں سمیت92 فلسطینی شہید
Image

غزہ : (ویب ڈیسک) اسرائیل کی غزہ میں جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں، اسرائیل کی بمباری سے جڑواں بچوں سمیت 92 فلسطینی شہید ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی خاتون نے 4 ماہ قبل جڑواں بچوں جنم دیا تھا، تاہم رفع میں اسرائیلی بربریت اور حملوں کے نتیجے میں دونوں بچےبھی شہید ہوگئے۔

میڈیا کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رفع میں پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں، فائرنگ اور بمباری ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے امداد کے منتظر فلسطینیوں پرایک بار پھرسے حملہ کردیا، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران اب تک 92 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/02/03/2024/gaza/71613/

یونیسیف کے مطابق غذائی قلت کے باعث کمال عدوان اسپتال میں 15 بچے موت وفات پاچکے ہیں اور مزید بھی اموات کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں غذا کا شدید بحران ہے اور غزہ کی آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔

حماس کے سینئر رہنما کا کہنا ہےکہ اگر اسرائیل ہماری شرائط تسلیم کرلے تو عارضی جنگ بندی ہوسکتی ہے۔

میڈیا کے مطابق مصر، قطر اور امریکا نے غزہ جنگ بندی میں ثالثی کیلئے بات چیت کی ہے مقصد 7 اکتوبر سے جاری جنگ کو رکوانا اور انسانی امداد کی تقسیم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/03/2024/latest/71665/

امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے امداد غزہ نہ پہنچنے دینے پر اسرائیل پر تنقید کی اور حماس سے جنگ بندی پر زور دیا ہے۔

چھ ماہ سے جاری اسرائیلی بربریت کے باعث کم از کم 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 71 ہزار 700 فلسطینی زخمی بھی ہیں جن میں سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔