پی آئی اے کا عمرہ کرایوں میں کمی کااعلان
Image

اسلام آباد:(سنونیوز)پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کی جانب سے عمرہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے عمرہ کرایوں میں فوری کمی کا اعلان کر دیا ہے جس پر نافذ العمل شروع ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور، اسلام آباد، سیالکوٹ، پشاور، ملتان، فیصل آباد سے جدہ کے لئے دو طرفہ عمرہ کرایہ 87000 روپے علاوہ ٹیکس ہو گیاجبکہ گراچی اور کوئٹہ سے عمرہ کرایہ 79000 روپے علاوہ ٹیکس ہو گیا۔پی آئی کی جانب سے نئےکرائے فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔

واضح رہے نگران وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کو مزید فنڈز دینےسےانکار کرتے ہوئے پی آئی اےکی نجکاری کاعمل ہنگامی بنیادوں پرشروع کرنےکافیصلہ کرلیا ہے۔

سنو نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجکاری کمیشن کو پی آئی اےکی نجکاری سےمتعلق گرین سگنل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنڈزاجراکے بجائےپی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کیا جائے۔

تفصیل کے مطابق نگران وفاقی حکومت نےپی آئی اے کو مزید فنڈز دینےسےانکار کرتے ہوئے اس کی نجکاری کاعمل ہنگامی بنیادوں پرشروع کرنےکافیصلہ کر لیا ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نےنجکاری کمیشن کو پی آئی اےکی نجکاری سےمتعلق گرین سگنل دیدیا ہے۔

نگران وزیراعظم کے زیرصدارت پی آئی اےمعاملےپراجلاس کی اندرونی کہانی سنو نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کو فنڈزکےاجرا کی مخالفت کی اور کہا کہ فنڈزاجراکےبجائےپی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کیا جائے۔

سیکریٹری ہوابازی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی تنظیم نوکیلئے8 سے10ماہ درکار ہوں گے۔ آپریشن چلانے کیلئےپی آئی اے کو فنڈز کا اجرا کیا جائے۔ نگران وزیراعظم نے نجکاری کمیشن کےمؤقف کی حمایت کرتے ہوئے وفاقی وزیرنجکاری کوخصوصی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ نجکاری کاعمل جنگی بنیادوں پرمکمل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کا مالی بحران حل نہ ہو سکا، فلائٹ آپریشن شدید متاثر

خیال رہے کہ قومی ایئر لائن کیلئے فضائی آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے جبکہ نگران حکومت نے 23 ارب روپے کی امداد سے بھی انکار کر دیا ہے۔حکومت نے پی آئی اے کی جلد نجکاری کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت کو قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر شدید تشویش ہے۔ قرض کی درخواست مسترد ہونے کے بعد پی آئی اے لیز شدہ طیاروں کی لیز کی اقساط ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

دوسری جانب 13 لیز شدہ طیاروں میں سے 5 گراؤنڈ ہونے والے ہیں، بوئنگ اور ائیربس نے ستمبر سے طیاروں کے سپیئر پارٹس کی فراہمی بند کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے ایک ارب 30 کروڑ روپے ماہانہ ایکسائز ڈیوٹی ادائیگی سے استثناء مانگ لیا ہے، سول ایوی ایشن کے 70 کروڑ ماہانہ چارجز کو بھی موخر کرنے کی درخواست کی ہے۔

پی آئی اے کا قرض اور واجبات 743 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں، قومی ائیر لائن کا قرض اسکے اثاثوں سے پانچ گنا زیادہ ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق قومی ائیر لائن کے قرض میں سے 385 ارب روپے کی زر ضمانت حکومت نے دی ہوئی ہے، حکومت پی آئی اے کے 92 فیصد حصص کی مالک ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کر دی جس کی سفارشات کی روشنی میں ائیر لائن کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔