لاہور:سموگ کے ڈیرے، اے کیو آئی کی شرح 347 سے تجاوز
Image
لاہور: (سنو نیوز) لاہور میں سموگ نے ڈیرے ڈال لیے، صبح سویرے ہی شہر کے بیشتر علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی شرح 347 سے تجاوز کرگئی۔ نئی دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار دیا گیا جبکہ لاہور کا دوسرا نمبر ہے۔ لاہور: سموگ کے ڈیرے، سانس لینا محال، ماسک لازمی قرار دوسری جانب بڑھتی آلودگی کے پیش نظر اور لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر پنجاب بھر میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ ایک ماہ کے لیے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں طلبا و طالبات کے لیے ماسک لازمی قرار دے دیا گیا۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے زیر صدارت اسموگ کے تدارک کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں انسداد اسموگ اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ماہرین ماحولیات نے بریفنگ دی کہ اسکولوں میں چھٹی اور ٹرانسپورٹ بند کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔ اس موقع پر نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ طلبا و طالبات کی صحت کے لیے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے، عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں۔ محسن نقوی نے صوبائی وزراء کو سرکاری و نجی اسکولوں کے دورے کرنے کی ہدایت کر دی۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گھروں کی تعمیر کے دوران مٹی، ریت اور ملبے پر پانی کا چھڑکاؤ نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ اس ضمن میں انہوں نے کمشنر لاہور ڈویژن، محکمہ بلدیات اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو ہدایات جاری کر دیں۔ محسن نقوی نے اسموگ کے دوران کاشت کاروں کے خلاف چالان واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کاشت کار فصلوں کی باقیات نہ جلائیں بلکہ انہیں مناسب طریقے سے تلف کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے، جو کچھ انسانی بس میں ہے اسموگ میں کمی کے لیے ہر وہ اقدام اٹھایا جائے، تمام متعلقہ محکمے فعال طریقے سے انسداد سموگ کے لئے کام کریں۔ ماہرین ماحولیات اور ماہرین صحت نے سموگ میں کمی اور سموگ کے اثرات سے بچاؤ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بریفنگ دی۔ صوبائی وزراء، ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، منصور قادر، ابراہیم مراد، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹریز، زراعت، صحت، ٹرانسپورٹ، ماحولیات، لوکل گورنمنٹ، سکول ایجوکیشن، انڈسٹریز، چیئرمین پی آئی ٹی بی، کمشنر لاہور، ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈی جی پی ایچ اے، ڈپٹی کمشنر، سی ٹی او لاہور، سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی اور متعلقہ محکموں کے سربراہان نے اجلاس میں شرکت کی۔ ادھر پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے اسموگ کو آفت قرار دیتے ہوئے صوبے بھر کی انتظامیہ کو اسموگ کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کی ہدایات جاری کردیں، پی ڈی ایم اے نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات بھی سونپ دیے۔ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب نازیہ جبین کی جانب سے پنجاب بھر کی انتظامیہ کو لکھے گئے مراسلے میں اسموگ کو آفت قرار دے کر تدارک کے لیے فوری اقدامات کی ہدایات کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ پنجاب بھر کے ضلعی افسران ہر اس اقدام کو روکیں جو سموگ کا باعث ہے، اس ضمن میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات سونپ دیئے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مراسلے میں مزید کہا گیا کہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد ہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، آلودگی کا باعث بننے والے کارخانوں اور بھٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے کارخانوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی سے چلنے والے بھٹوں کے علاوہ باقیوں پر کڑی نظر رکھی جائے، افسران عوام کے ساتھ رابطہ استوار کریں اور اسموگ اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کی ویڈیو حاصل کر کے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، آگاہی کے لیے یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولز میں سیمینارز بھی کروائے جائیں۔