بلے کا نشان واپس، پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
Image

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پشاور ہائیکورٹ کے "بلے" کے انتخابی نشان پر حکم امتناع واپس لینے کے فیصلے کیخلاف بیرسٹر گوہر خان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن کو نہیں سنا گیا۔ ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کل ہی عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا جائے گا۔ اب ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کی بنیاد رکھیں گے، 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں جو بھی جیتے لیکن جمہوریت کی شکست ہوگی۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ پہلے کہہ چکی ہے کہ انتخابی نشان واپس لینا کسی سیاسی جماعت کو ختم کرنے کے مترادف ہے،99 فیصد یقین ہے کہ عدالت عظمیٰ ہمیں "بلے کا نشان" واپس دلوائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈر 19 سے الیکشن لڑیں گے لیکن میدان نہیں چھوڑیں گے۔بلے کا نشان بحال نہ ہوا تو ہر امیدوار آزاد لڑے گا۔لیکن یہ انڈر 19 سے بھی ڈرے ہوئے ہیں جبکہ انتخابی نشان نہ ملا تو "پلان بی" پر عمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/01/2024/election-2024/62753/

اس سے قبل بیرسٹر گوہر خان نے کہا تھا کہ اگر ملک میں صاف وشفاف انتخابات نہ کرائے گئے تو آئی ایم ایف معاہدے سمیت معیشت پر اثر پڑے گا۔ وہ انتخابات اور ٹکٹوں بارے مشاورت کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے تھےجہاں جیل کے باہر میڈیا ٹاک سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نمائندوں سے منگل کو نہ ملاقات ہوئی نہ ہی کوئی اس سے متعلق بیان دیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(ٰ IMF) سے متعلق جس انداز میں میرا بیان شائع کیا گیا ، وہ قطعی طور پر غلط ہے۔ ہم چاہتے ہیں صاف وشفاف انتخابات کرائے جائیں۔ آئی ایم ایف معاہدے پر اپنا موقف دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نصرت جاوید نے میرے بیان کے حوالے سے جو بات کی وہ درست نہیں اسکی تردید کریں گے۔ بعدازاں بیرسٹر گوہر خان بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کیلئے جیل کے اندر روانہ ہوگئے۔