غیر قانونی مقیم افراد کی مدد کرنیوالوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی:محسن نقوی
Image

لاہور:(سنونیوز)نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طورپر مقیم افراد کی شناخت مستند ڈیٹاکے ذریعے کرنے کیلئے میکانزم تیارکرلیا گیا ہے،غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی مدد کرنیوالوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں ہونے والے اعلی سطح اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس میں پنجاب میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کیلئے ضروری اقدامات پرپیش رفت پر رپورٹ پیش کی گئی اور صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کے طریقہ کار کا جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھجوانے کے لئے کارروائی تیز کرنے پر اتفاق کیاگیا۔اجلاس کو بتایاگیا کہ غیر قانونی غیر ملکی افراد کے لیے ہولڈنگ ایریا زقائم کردیئے گئے ہیں اورمنتقلی جاری ہے۔غیر قانونی طورپر مقیم افراد کی شناخت مستند ڈیٹاکے ذریعے کرنے کیلئے میکانزم تیار کرلیا گیاہے۔اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو پناہ اوراملاک کرائے پر دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کافیصلہ کیاگیا۔

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو نکل جانے کے لیے دی جانے والی ڈیڈ لائن پوری ہوگئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم خاندانوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطا بق راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے 72 غیر ملکی ہولڈنگ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے جہاں نادرا کی جانب سے ان کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جار ی ہے،راولپنڈی کے راجہ بازارسمیت دیگر علاقوں سے 72 غیر ملکیوں کو ہولڈنگ سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔

غیرملکیوں کی دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوجانے کے بعد کراچی کی انتظامیہ بھی حرکت میں آچکی ہے،انتظامیہ کی جانب سےشہر کو ڈسٹرکس میں تقسیم کرکے کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے۔کراچی میں قائم اولڈ حاجی کیمپ میں اب تک شہر بھر سے 100 کے قریب غیرقانونی طور پر مقیم افغانیوں کو لایا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

پولیس کی جانب سے غیرملکیوں کو پاکستان سے بھیجنے کے لیے کارروائیاں کی جارہی ہیں،ڈیڈلائن پوری ہونے پر کچھ غیر ملکی خاندان اپنی مدد آپ کے تحت چمن کے رستے جارہے ہیں لیکن جن خاندان کے پاس دستاویزات موجود نہیں انہیں پرانے حاجی کیمپ لایا جائے جہاں پر ایف آئی اے،نادرا و دیگر حکومتی اداروں کی جانب سے کوائف کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

اگر غیر ملکی خاندانوں کی جانب سے فراہم کردہ کوائف درست ہوں گے تو انہیں اپنے ملک جانے کی اجازت دی جائے گی تاہم غلط کوائف رکھنے والوں کو ہفتے میں تین دن حکومت کی نگرانی میں بسوں کے ذریعے بارڈر تک پہنچایا جائے گا۔

دوسری جانب فیصل آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے انخلا میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے میںآیا،اعداد و شمار کے مطابق 1800 میں سے صرف 60 افغان باشندے ہی رضاکارانہ طور پر واپس گئے۔

ننکانہ صاحب میں 22 غیر قانونی رہائش پذیر افغانی گرفتار کر لئے گئے، گرفتار ہونے والوں میں 4 خواتین ، 6 مرد اور 12 بچے شامل ہیں ،گرفتار غیرقانونی رہائش پذیر افغانیوں کومہاجرین عارضی کیمپ میں شفٹ کردیا گیا۔

ٹانک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کو انتظامیہ نے ہار پہنائے اور با عزت طریقہ سے اپنے وطن افغانستان روانہ کیا ۔ مظفر آباد سے 1850 افراد رضا کارانہ طور پر اپنے ملک واپس چلے گئے۔حیدرآباد میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کاروائیاں شروع نہ ہوسکیں ۔۔۔

سوات میں قانونی طور پر232 خاندان مقیم ہیںجن میں سے ایک خاندان کے آٹھ افراد رضا کارانہ طور پر چلے گئے ۔ راجن پور سےغیر قانونی تارکین وطن مقرر تاریخ ختم ہوتے ہی واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہوگئے ہیں۔

چمن میں غیر مقیم غیرملکیوں کی ملک بدری مہلت ختم ہوتے ہی وطن واپسی میں تیزی آ گئی ہےجن کی چیکنگ کے لئے کسٹم ایف آئی اے اور دیگر عملہ موجود ہے۔لنڈی کوتل کے انٹری پوائنٹ کیمپ میں افغانستان جانے والے والے خاندانوں کو فلائنگ کوچز گاڑیوں کے ذریعے طورخم بارڈر پہنچایا جارہا ہے۔