کِیا موٹرز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں 19 لاکھ روپے تک کمی
Image
لاہور: (سنو نیوز) گاڑیوں کے شوقین افراد کے لئے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ کِیا موٹرز نے گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر لاکھوں روپے کمی کا اعلان کر دیا۔ جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کِیا موٹرز نے مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمت میں 11 سے 19 لاکھ روپے تک کمی کی ہے۔ کِیا موٹرز کے مطابق سورینٹو 2.4 ایل ایف ڈبلیو ڈی 13 لاکھ 1 ہزار روپے کی کمی سے 89 لاکھ 99 ہزار کی ہوگئی جبکہ سورینٹو 3.5 ایل ایف ڈبلیو ڈی کی قیمت 17 لاکھ 91 ہزار روپے کم ہوکر 94 لاکھ 99 ہزار ہوگئی۔ اسی طرح سورینٹو 2.4 ایل اے ڈبلیو ڈی کی قیمت 19 لاکھ 51 ہزار روپے کمی کے بعد 92 لاکھ 49 ہزار روپے کردی گئی جبکہ کارنول 11 لاکھ 50 ہزار روپے سستی ہوکر 1 کروڑ 60 لاکھ روپے پر آگئی۔ کِیا موٹرز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گاڑیوں کی نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ خیال رہے کہ کمپنی نے اس سے قبل 6 اکتوبر کو بھی گاڑیوں کی قیمت میں 5 لاکھ روپے تک کمی کی تھی۔ چنگان موٹرز: گاڑیوں کی قیمتوں میں لاکھوں روپے کمی کا اعلان یاد رہے کچھ روز قبل انڈس موٹرز نے بھی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ انڈس موٹرز نے مختلف ماڈلز کی گاڑیوں پر 1 لاکھ سے 13 لاکھ تک کی کمی کی۔ یارس کی 1.3 کی قیمت میں 1 لاکھ کمی سے 43 لاکھ 99 ہزار روپے کی ہوگئی ہے جبکہ یارس آٹو میٹک بھی 1 لاکھ کمی سے 46 لاکھ 89 ہزار کی ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ کورولا 1.6 مینول کی قیمت 2 لاکھ کمی سے 59 لاکھ 69 ہزار روپے کی کمی کی گئی ہے جبکہ یالٹس گرینڈی کی قیمت میں 2 لاکھ 30 ہزار روپے کمی سے 71 لاکھ 89 ہزار روپے ہوگئی ہے۔ انڈس موٹرز کی جانب سے ٹویوٹا ریوو کی قیمت میں 7 لاکھ 90 ہزار تک کمی کی گئی۔ اس کمی کے بعد ٹویوٹا ریوو روکو کی قیمت 1 کروڑ 44 لاکھ 19 ہزار روپے ہوگئی۔ انڈس موٹرز نے سب سے زیادہ کمی فورچیونر کی قیمت 13 لاکھ 10 ہزار تک کی۔ اب فورچیونر جی پیٹرول کی نئی قیمت 1 کروڑ 44 لاکھ 99 ہزار روپے ہوگئی اور اسی قیمت میں صارفین کو دستیاب ہوگی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی کے بعد مقامی سطح پر اسیمبل ہونے والی گاڑیوں کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔ موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر قرار دے رہی ہے۔ آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں جس تیزی سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا اسی کے حساب سے مقامی سطح پر گاڑی اسیمبل کرنے والوں نے ڈالر کے ریٹ کو جواز بنا کر گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ اب جب ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی جارہی ہے تو اس کا فائدہ صارف تک پہنچنا چاہیے، لیکن یہ فائدہ پہنچتا نظر نہیں آرہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں کم بجٹ میں چھوٹی گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد پریشان ہی ہیں۔ مقامی سطح پر تیار ہونے والی چھوٹی گاڑیوں سمیت امپورٹ کی جانے والی گاڑیوں کی قیمت میں 8 سے 20 لاکھ روپے تک کا اضافہ ریکارڈ کیا جاچکا ہے، جبکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی اس حساب سے نہیں کی گئی ہے۔ ایچ ایم شہزاد کے مطابق پاکستان میں ڈالر کی قیمت 325 روپے تک گئی جس کو جواز بناتے ہوئے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 280 سے 290 روپے کے درمیان ہے، اس طرح ڈالر کی قیمت میں تقریباً 35 روپے کمی ہوئی ہے، لیکن اس حساب سے گاڑیوں کے ریٹ کم نہیں کیے گئے ہیں۔