قومی بچت سکیموں پر شرح منافع میں تبدیلی
Image
لاہور:(سنو نیوز) نگران حکومت نے قومی بچت کی مختلف سکیموں پر شرح منافع میں تبدیلی کر دی ہے، بہبود سیونگ سرٹیفیکٹ پر 24 پوائنٹس کمی سے شرح منافع 16.3 فیصد کردی گئی۔ پینشنر سرٹیفکٹ پر بھی 24 پوائنٹس کمی سے 16.3 فیصد شرح منافع مقرر کردی گئی، ریگولر انکم سرٹیفکٹ پر شرح منافع 1 فیصد اضافے سے 16.08 فیصد کردیا گیا ہے، سیونگ اکاؤنٹ پر بھی شرح منافع میں ایک فیصد کا اضافہ کردیا گیا۔ سیونگ اکاؤنٹ پر شرح منافع 20.5 فیصد کردی گئی،شارٹ ٹرم سرٹیفکٹ پر 100 فیصد اضافے شرح منافع 21.8 فیصد کردی گئی۔ خیال رہے کہ 2 روز قبل وزارتِ خزانہ نے اکتوبر کی معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کی تھی، وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے آغاز سے ملکی معیشت میں بہتری آ رہی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی اگست میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 0.5 فیصد کا اضافہ ہوا، گذشتہ سال اسی عرصہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی 1.3 فیصد کمی ہوئی تھی، ماہانہ بنیاد پر اگست میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 8.4 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، غذائی اشیاء، ملبوسات، پیٹرولیم مصنوعات، کمیکلز، فارما اور مشینری اور آلات کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال کپاس کی پیداوار 1 کروڑ 15 لاکھ گانٹھوں سے زائد ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال چاول کی پیداوار میں 18 فیصد اضافے سے 86 لاکھ ٹن تک ہو گی، رواں سال ٹریکٹرز کی فروخت میں 64 فیصد اضافے سے 12 ہزار ٹریکٹرز سے زائد ہو گئی، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں مالی ترسیلات زر میں 19.8 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کی پہلی سہ ماہی کی شرائط پوری رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں 7.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 6.3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، رواں مالی سال برآمدات میں 5 فیصد اور درآمدات میں 23.8 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ گذشتہ سال 7.4 ارب ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں رواں سال 7 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں گذشتہ مالی کے مقابلے میں 58.1 فیصد کمی ہوئی، رواں مالی سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔