امیر بالاج کے بعد طیفی بٹ کا اگلانشانہ کون ؟
Image

لاہور:(سنونیوز)امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں نیا موڑ آگیا، طیفی بٹ امیر بالاج کے بھائی منصب بالاج کو بھی قتل کروانا چاہتا تھا، جس کی تصدیق امیر بالاج کے دادا سلطان محمود عرف اچھو پہلوان نے بھی کردی۔

ذرائع کے مطابق پولیس تفتیش میں سامنے آیا کہ امیر بالاج کے قتل سے دو دن پہلے احسن شاہ نے ، طیفی بٹ سے ا س کے گھر واقع نصیر آبادمیں ملاقات کی۔

نامزد ملزم طیفی بٹ امیر بالاج قتل کے بعد ،معصب بالاج کو قتل کروانے کیلئے ،احسن شاہ سے رابطہ میں تھا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ امیر بالاج کو قتل کے بعدمعصب بالاج کو شوٹرز نے قتل کرنا تھا۔ امیر بالاج کی تدفین کے دو دن بعد احسن شاہ نے معصب بالاج کو بہانے سے اکیلے ملنے کیلئے اپنے گھر بلایا تھا۔

معصب بالاج کے دادا سلطان محمود عرف بچھو پہلواں نے جانے سے منع کیا۔یہ تمام حقائق احسن شاہ، ملک سہیل اور اصغر پٹھان کے پکڑے جانے کے بعد سامنے آئے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم عمران کشور نے بھی امیر بالاج اور معصب بالاج کو قتل کرنے کی پلاننگ کی تصدیق کردی۔عمران کشور نے بتایا کہ آرگنائزڈ کرائم کی ٹیم چند روز میں طیفی بٹ کی گرفتاری کیلئے بیرون ملک جائے گی۔

گذشتہ ماہ طیفی بٹ کا بیرون ملک سے ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے امیر بالاج کے قتل کے الزام کو مسترد کردیا تھا۔

بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم کا کہنا تھا کہ میرا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مجھے امیربالاج کے قتل کا افسوس ہے، اس سے زیادہ مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔

مرکزی ملزم طیفی بٹ کا مزید کہنا تھا کہ امیر بالاج کے قتل سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اور جلد پاکستان آکر اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کراؤں گا اور جو فیصلہ کیا جائے گا مجھے منظور ہوگا۔

ویڈیو بیان میں مرکزی ملزم طیفی بٹ نے کہا کہ پولیس ایمانداری سے کام کرے اگر میں غلط ہوں تو سزا دیں ورنہ باقی بے قصور افراد کی طرح میرا بھی تحفظ کریں۔

پولیس پر الزام لگاتے ہوئے طیفی بٹ نے کہا کہ ہمارے گھروں کی تباہی پولیس کی وجہ سے زیادہ ہوئی ہے کیوں کہ انکو تماشہ دیکھنے میں مزا آتا ہے، طیفی بٹ نے مزید کہا کہ میری ٹیپو ٹرکاں والے کے خاندان کے ساتھ کوئی دشمنی، کوئی لڑائی یا کسی بھی طرح کے کاروبار کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے خاندان سے کے ساتھ میرا کوئی تعلق ہے۔

ویڈیو بیان میں طیفی بٹ نے بتایا کہ پولیس مجھے ناحق امیر بالاج کے قتل میں گھسیٹ رہی ہے، میرا امیر بالاج کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

طیفی بٹ نے ٹیپو ٹرکاں والے کے بارے میں بھی بتایا کہ میری ٹیپو کے ساتھ بھی کوئی دشمنی نہیں تھی، ٹیپو پر بھی مختلف حملے ہوئے جس میں سے ایک میں ٹیپو قتل ہوگیا، بلا ٹرکاں والا اور ٹیپو ٹرکاں والے کو ان کے سابقہ ملازمین حنیف بابا کے گینگ نے قتل کیا اس سے میرا کوئی تعلق نہیں تھا۔

مزید انہوں نے کہا کہ ایک 2 بار تو میں نے ٹیپو ٹرکاں والے تک خبر پہنچائی کہ تم پر حنیف بابا کا گروپ حملہ کرنے والا ہے تم خیال کرو، ایک بار ٹیپو ٹرکاں والے کی والدہ مزنگ کے کسی اسپتال میں داخل تھیں تو وہاں پر ٹیپو کو ٹارگٹ کرنے کا پلان تھا جو میں نے خود ٹیپو کے ایک قریبی شخص کو بتایا کہ ٹیپو کو اسپتال جانے سے روکیں، اگر میں نے قتل کروانا ہونا تو میں اس پر ہونے والے حملے کا ٹیپو کو کیوں بتاتا؟

طیفی بٹ نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ بلا اور ٹیپو ٹرکاں والے کے قتل میں بھی مجھ پر جھوٹے پرچے ہوئے اور عدالت نے مجھے ان تمام الزامات سے بری کیا۔ یہ لوگ سپریم کورٹ تک گئے لیکن عدالت نے مجھے ریلیف دیا۔

واضح رہے کہ ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیربالاج ٹیپو کو چند روز قبل لاہور کی نجی سوسائٹی میں شادی کی تقریب کے دوران حملے میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا، امیر بالاج پر حملہ کرنے والے شخص کو بھی موقع پر ہی مار دیا گیا تھا، فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت طیفی بٹ کے مالشیے کے طور پر ہوئی تھی جس نے امیر بالاج پر فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/13/03/2024/latest/72893/