ویپ کا دھواں بچوں کی صحت کیلئے خطرناک قرار
Image

ایٹلانٹا: (ویب ڈیسک) تحقیقات کے مطابق سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ والدین بچوں کی موجودگی میں ویپ کا استعمال نہ کریں، یہ بچوں کی صحت کیلئے خطرناک ہے۔

ایموری یونیورسٹی امریکا میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں ای سیگریٹ، ویپ کے پوشیدہ نقصانات بالخصوص بچوں پر پڑنے والے برے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

ویپنگ کے دھوئیں سے ویپنگ نہ کرنے والوں کا متاثر ہونا سیکنڈ ہینڈ ویپنگ کہلاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/01/04/2024/latest/75167/

طبی تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ بچے جن کے گھروں میں ویپ کا استعمال ہوتا ہے وہ غیر ارادی طور پر ایسے مرکبات سانس کے ساتھ اندر لیتے ہیں جو ان کے جسم اور صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا مضر صحت ہیں۔

چھوٹے بچے خصوصی طور پر 4 سے 12 برس کے درمیان بچے جو سیکنڈ ہینڈ ویپنگ سے متاثر ہوئے ان میں میٹابولائٹس کی کافی زیادہ مقدار پائی گئی جس کا تعلق ای سیگریٹ سے تھا۔

میٹابولائٹس وہ مرکبات ہیں جو جسم میں دوا، غذا یا کیمیکلز کو توڑنے کے لیے استحالہ کے نظام میں استعمال ہوتے ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق یہ میٹابولائٹ جسم میں سوزش کا سبب بھی ہوسکتے ہیں اور خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ذیا قلبی مرضی، بیطس اور کینسر جیسی بیماریاں واقع ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/01/04/2024/latest/75190/

محققین کا کہنا تھا کہ ای سیگریٹ سے خارج ہونے والے بخارات ہوا میں تو شاید پوشیدہ ہوسکتے ہیں لیکن اس کے بچوں اور لوگوں پر پڑنے والے اثرات پوشیدہ نہیں ہیں اور یہ صحت کہ لیے بہت نقصان دہ ہے۔

بچوں کی صحت پر ہونے والے نقصانات کے پیش نظر ہی سائنس دانوں نے بچوں کی موجودگی میں ویپ کا استعمال بچوں کیلئے خطرناک قرار دیا ہے۔