انڈیا نے گولڈی برار کو دہشتگرد قرار دے دیا
Image

امرتسر:(سنو نیوز) پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے مبینہ ماسٹر مائنڈ اور پنجاب پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب گولڈی برار کو حکومت ہند نے دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ستویندر سنگھ عرف عرف گولڈی برار کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یعنی UAPA کے تحت دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ گولڈی برار خالصتانی تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل سے وابستہ ہیں۔

گولڈی برار کے بارے میں حکومت ہند نے نوٹیفکیشن میں کیا کہا؟

نوٹیفکیشن کے مطابق گولڈی برار 11 اپریل 1994 ء کو پنجاب کے ضلع سری مکتسر صاحب میں پیدا ہوئے۔ فی الحال وہ برامپٹن، کینیڈا میں مقیم ہیں۔ انڈیا مرکزی حکومت کا ماننا ہے کہ گولڈی برار دہشت گردی میں ملوث ہے اور اسے یو اے پی اے کے فورتھ شیڈول کے تحت دہشت گرد کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ گولڈی برار قتل کے کئی مقدمات میں ملوث ہے ۔

اس کے علاوہ وہ بھارتی سیاسی رہنماؤں کو دھمکی آمیز کال کرنے، تاوان کا مطالبہ کرنے اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قتل کے دعوے پوسٹ کرنے میں بھی ملوث ہے۔ گولڈی برار اور اس کے ساتھی انڈین پنجاب میں بربریت، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر کئی ملک دشمن سرگرمیوں کا ماحول بنا کر امن کو خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

مئی 2022 ء میں بین الاقوامی ایجنسی انٹرپول نے گولڈی برار کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا تھا۔ گولڈی کے خلاف دسمبر 2022 ء میں ایک غیر ضمانتی وارنٹ جبکہ مئی 2022 ء میں ایک لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/05/2023/latest/24661/

گولڈی برار کون ہے؟

30 سالہ گولڈی برار 11 مارچ 1994 ء کو مکتسر صاحب میں پیدا ہوا۔ وہ انگریزی، ہندی اور پنجابی پڑھ سکتا ہے۔ وہ اگست 2017 ء میں اسٹڈی ویزا پر کینیڈا چلا گیا تھا۔ پنجاب پولیس کے ریکارڈ کے مطابق گولڈی برارگذشتہ دس سال سے جرائم کی دنیا میں سرگرم ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ گولڈی برار 29 مئی 2022 ء کو سدھو موسے والا کے مبینہ قتل کے بعد روشنی میں آیا تھا۔

گولڈی برار نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے موسےوالا کو قتل کیا ہے۔ پنجاب پولیس کے ریکارڈ کے مطابق گولڈی برار 2017 ء میں کینیڈا گیا تھا اور وہاں بیٹھ کر اپنے ساتھیوں کی مدد سے پنجاب میں جرائم کر رہا ہے۔

گولڈی برار اکتوبر 2020 ء میں پنجاب اور چندی گڑھ پولیس کے نوٹس میں آیا تھا۔ اس کے رشتہ دار گرلال برار کو چندی گڑھ میں بمبیہا گینگ نے مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ گرلال پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم SOPU کے سابق ریاستی صدر تھے۔

ایس او پی یو پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم ہے جس کے ساتھ سدھو موسے والا قتل کیس کا ایک اور ملزم لارنس بشنوئی بھی وابستہ تھا۔ پولیس کے مطابق گولڈی برار نے اپنے رشتہ دار گرلال برار کے قتل کا بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔

پولیس کے مطابق گولڈی برار نے بھلوان پر گُرلال برار کے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ گولڈی نے مبینہ طور پر لارنس بشنوئی کے ساتھ مل کر فرید کوٹ یوتھ کانگریس کے صدر گرلال سنگھ بھلوان کے قتل کی سازش کی تھی۔18 فروری 2021 ء کو، گرلال سنگھ بھلوان کو دو لوگوں نے دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/07/11/2022/latest/8011/

پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس معاملے میں گرفتار ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ گولڈی اس کیس کا ماسٹر مائنڈ ہے جس نے گرلال سنگھ بھلوان کے قتل کے لیے گاڑی، ہتھیار، شوٹر اور رہائش کا انتظام کیا تھا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گولڈی برار کا پنجاب میں یہ پہلا کیس نہیں تھا جس میں ان کا نام سامنے آیا ہو۔

انڈین پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرلال پہلوان کے قتل کے بعد گولڈی برار نے مبینہ طور پر فرید کوٹ اور مکتسر صاحب کے علاقوں میں کئی لوگوں کو تاوان کے لیے فون کرنا شروع کر دیا۔ پولیس ریکارڈ میں گولڈی برار کے خلاف سب سے پرانا مقدمہ 2012 ء کا ہے۔

پنجاب کے موگا کے ایک مقامی رہائشی نے الزام لگایا کہ وہ اپنی گاڑی میں جم جا رہا تھا۔ اس دوران ریلوے کراسنگ کے قریب سڑک کے کنارے کچھ لوگ ہتھیاروں کے ساتھ کھڑے تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق، انہوں نے موگا کے اس شخص پر گولیوں سے حملہ کیا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تاہم 2015 ء میں گولڈی برار کو اس کیس میں عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا تھا۔

2013 ء میں، ابوہر کے رہائشی راکیش رنہاوا نے الزام لگایا کہ گولڈی برار اور دیگر دو افراد نے مبینہ طور پر بندوق کی نوک پر اسے اپنی گاڑی میں گھسیٹ لیا اور تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ اس کیس میں گولڈی برار کو بھی بری کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/02/12/2022/latest/9485/

سنگین مقدمات میں سے ایک سال 2020 ء کا ہے جب گولڈی برار کے خلاف پنجاب کے علاقے ملوٹ میں رنجیت سنگھ کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک ملزم پون نہرا نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لارنس بشنوئی اور کینیڈا میں رہنے والے گولڈی برار کی ہدایت پر رنجیت سنگھ رانا کا قتل کیا تھا۔ متوفی کی ماں منجیت کور نے بھی اس کی تصدیق کی ۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 2020 ء کے بعد جرائم میں اس کی مبینہ شمولیت میں اضافہ ہوا۔ وہ جن جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہے ان میں بھتہ خوری اور قتل شامل ہیں۔ لیکن گولڈی سب سے زیادہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب اس نے مبینہ طور پر پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کر دیا۔ سدھو موسے والا کو 29 مئی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ پنجاب پولیس کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔