بغاوت پر اکسانے کا کیس:کیپٹن صفدرمقدمات سے بری
Image

گوجرانوالہ:(سنونیوز) گوجرانوالہ کی عدالت نے کیپٹن ر صفدر کے خلاف بغاوت اور سرکاری اداروں کو دھمکیاں دینے کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے کیپٹن ر صفدر کو مقدمے سے بری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کپٹن صفدر جوڈیشل مجسٹریٹ فیصل الاسلام کی عدالت میں پیش ہوئے،2 اکتوبر 2020 کو کیپٹن ر صفدر کے خلاف تھانہ سٹیلائٹ ٹاون میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔کیپٹن ر صفدر پر ریاستی ادارے کےخلاف نفرت پھیلانے اور دھمکی آمیز الفاظ استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گذشتہ ماہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو انگیز تقاریر کے مقدمات میں بری کردیا گیا تھا۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف تھانہ اسلام پورہ میں دو مقدمات درج تھے۔عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی بریت کی درخواستیں منظور کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف 2019 اور 2020 میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ بلال منیر وڑائچ نے محفوظ کیسز کا فیصلہ سنایا۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ اور ہارون بھٹہ پیش ہوئے ۔ تھانہ اسلام پورہ میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جمعرات کو سماعت پر کیپٹن( ر) صفدر اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگائی تھی۔عدالت کے روبرو بریت کی درخواست میں کیپٹن( ر) محمد صفدر نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں کو فرائض انجام دہی سے روکنے کا جھوٹا الزام ہے۔

مقدمہ میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جہانزیب اعوان سمیت 10 سے 12 نامعلوم ملزموں کا ذکر ہے، نامعلوم ملزموں میں سے کسی کو بھی ٹرائل میں شامل نہیں کیا گیا، جبکہ کسی پولیس اہلکار کی وردی پھٹنے کا ذکر بھی صفحہ مثل پر موجود نہیں جبکہ کار سرکار میں مداخلت کی وڈیو کی کوئی فرانزک رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

اسی طرح فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ رپورٹ بھی صفحہ مثل پر موجود نہیں، کیپٹن( ر) محمد صفدر کے وکیل نے استدعا کی کہ کیپٹن( ر) صفدر کو مقدمہ سے بری کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو ریلیف مل گیا

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بڑا ریلیف مل گیا، نیب نے دونوں کی بریت چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کو درست قرار دیتے ہوئےاس کیخلاف اپیلیں نہ کرنے کا تحریری آرڈر بھی جاری کر دیا ۔ ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ نےمریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کیخلاف اپیلیں نہ کرنے کی منظوری دی۔

خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز شریف اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کر دیا تھا۔دونوں شخصیات نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی احتساب عدالت کی جانب سے سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے دونوں کو بری کیا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 2018عبئ ایون فیلڈ ریفرنس میں جرم ثابت ہونے پر میںتین افراد کو سزا سنائی تھی، جن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر شامل تھے۔

اس کے علاوہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو سات سال قید اور 20 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔