پنجاب فوڈ اتھارٹی میں کروڑوں کی غیر قانونی ادائیگیوں کا انکشاف
Image

لاہور:(سنوانویسٹی گیشن سیل)پنجاب فوڈ اتھارٹی میں مالیاتی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر کروڑوں روپے کی غیر قانونی اور مشکوک ادائیگیوں کا انکشاف، ڈائریکٹر آڈٹ کا "پری آڈٹ" کا اختیار ختم کرکےکروڑوں روپے کی مشکوک ادائیگیاں کی گئیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی میں کروڑوں روپے کی مشکوک ادائیگیوں کا نیا پنڈورا باکس کھل گیا ،ذرائع کے مطابق فوڈ اتھارٹی میں کروڑوں روپے کے مشکوک بلز کلیئرکرنے سے انکار پر ڈائریکٹر آڈٹ کے اختیارات ختم کرکے من پسند افسر کو خلافِ قانون اختیارات سونپے گئے،من پسند ٹھیکیداروں کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کیلئے فوڈ اتھارٹی کی فنانشل ریگولیشن کو بالائے طاق رکھ کر آڈیٹر جنرل کی طرف سے تعینات کردہ ڈائریکٹر آڈٹ کے اختیارات ختم کئے گئے۔

ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی راجہ جہانگیر انور کی ہدایت پر چودہ اپریل کو ڈائریکٹر آڈٹ کے "پری آڈٹ"کے اختیارات ختم کئے گئے،پنجاب فوڈ اتھارٹی ہیڈکوارٹر اور لاہور آفس کے بلز کی کلیئرنس کا اختیار قوانین کے برعکس ڈپٹی ڈائریکٹرفنانس کو دے کر بلز کلیئرکروالئے گئے۔

ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے کی مشکوک ادائیگیوں کے چند ماہ بعد ڈائریکٹر آڈٹ کے اختیارات دوبارہ بحال کردیئے گئے، سنو انویسٹی گیشن سیل نے مشکوک ادائیگیوں کے معاملہ پر یکےبعد دیگرے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ترجمان اور تمام متعلقہ افسروں سے بارہا رابطہ کیا تاہم پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسران ڈائریکٹر آڈٹ کے اختیارات ختم کرکے کروڑوں روپے کی ادائیگیوں کے معاملہ پر موقف دینے سے مسلسل گریز کرتے رہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انتظامی خرابیوں کے سبب بااثر بیوروکریٹس کی چھتری تلے کام کرنے والے کئی افسران تبادلے کے باوجود اتھارٹی کی گاڑیاں اور فیول کارڈز اپنے ساتھ لے گئے۔ سنو انویسٹی گیشن سیل کی نشاندہی کے بعد ترجمان نے دعوی کیا کہ ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر 5 گاڑیاں اور اتھارٹی کے کھاتے سےلاکھوں روپے مالیت کا پٹرول استعمال کرنے والے متعدد افسروں سے فیول کارڈز ریکور کرلئے گئے ہیں۔

ڈائریکٹر آڈٹ کے اختیارات ختم کرکے پی او ایل،ہائیرنگ آف وہیکلز ،رپیئر اینڈ مینٹیننس آف وہیکلز کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں ، اسی طرح جنرل آئٹمز پروکیورمنٹ ،فزیکل ایسٹ پرچیز، ریپیئر اینڈ مینٹیننس آف بلڈنگ اور سٹیشنری کی مد میں بھی کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔