امریکی صدر کے طیارے سے سامان غائب، صحافیوں کو وارننگ
Image

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) فروری میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک کے مغربی ساحل کا دورہ کیا۔ اس کے بعد ان کے طیارے ایئرفورس ون میں موجود سامان کی گنتی کی گئی تو اس میں بہت سی چیزیں غائب پائی گئیں۔

صدر کے طیارے سے برانڈڈ تکیے کے کور، شیشے، سونے کی رم والی پلیٹوں سمیت کئی اشیاء غائب ہو گئی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والے صحافیوں کی تنظیم وائٹ ہاؤس کرسپانڈنٹس ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ صدارتی طیارے میں سامان لے جانا ممنوع ہے۔صحافیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ امریکی صدر کے سرکاری طیارے سے تحائف کی چوری بند کریں۔ پچھلے مہینے، ایسوسی ایشن نے صحافیوں کو ایک ای میل لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کا رویہ پریس پول کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

پریس پول سے مراد وہ صحافی ہیں جو امریکی صدر کے ساتھ ایئر فورس ون میں سفر کرتے ہیں۔ ای میل میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کے رویے کو روکنا چاہیے۔ کئی بار جب صدر کے ساتھ سفر کرتے ہیں تو صحافیوں کو ایم اینڈ ایم چاکلیٹ کا ایک پیکٹ دیا جاتا ہے جس پر صدر کی مہر ہوتی ہے۔

لیکن رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کے جہاز میں چمچ، پلیٹ، کٹلری یا دیگر اشیاء ساتھ لے جانا معمول کی بات ہے اور ایسا ہوتا رہا ہے۔وائس آف امریکا کے وائٹ ہاؤس کی نامہ نگار میشا کومادوسکی نے اپنے سفر کے دوران صدارتی طیارے سے جمع کی گئی اشیاء کا ایک شاندار مجموعہ جمع کیا ہے۔

"ان چیزوں کو اکٹھا کرکے میں نے نہ تو کچھ غلط کیا ہے اور نہ ہی کسی کو شرمندہ کیا ہے،" میشا نے ایئر فورس ون کے لوگو سے مزین کاغذی کپ پکڑے ہوئے کہا۔میشا کہتی ہیں، ’’میں اس پیپر کپ کو پھینکنا بھول گئی تھی۔‘‘میشا کومادوسکی کے پاس صدارتی چاکلیٹ کا ایک پیکٹ بھی ہے۔ اس پر صدر بائیڈن کے دستخط ہیں۔

وہ کہتی ہیں، "یہ بازار میں دستیاب عام چاکلیٹ ہیں، جو صرف ایک اچھے باکس میں پیک کی گئی ہیں۔" صدر کے طیارے میں صحافیوں کو چاکلیٹ کا پیکٹ دیا گیا۔ یہ صدر باراک اوباما کے دور میں سال 2016 ءکے ہیں۔

ایئر فورس ون کو ہوا میں اڑنے والا صدر کا دفتر بھی کہا جاتا ہے۔ اس طیارے کی منزل 4 ہزار مربع فٹ ہے اور اس کی تین منزلیں ہیں۔ اس کی متاثر کن سہولیات میں صدر کے لیے ایک وسیع سویٹ، آپریٹنگ ٹیبل کے ساتھ ایک میڈیکل اسٹیشن، ایک کانفرنس اور کھانے کا کمرہ، کھانے کی تیاری کی دو گیلیاں جو ایک وقت میں 100 لوگوں کو کھانا کھلا سکتی ہیں، اور پریس، وی آئی پی، کے لیے خصوصی جگہیں ہیں۔ اس کے جدید ایویونکس اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ، اس طیارے کو ایک فوجی طیارے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، جو فضائی حملے کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس طیارے میںفضامیں ہی ایندھن بھرا جا سکتا ہے۔ اس سے اسے لامحدود وقت تک ہوا میں اڑتے رہنے کی صلاحیت ملتی ہے۔ یہ صلاحیت ہنگامی حالات میں بہت ضروری ہو جاتی ہے۔

ایئر فورس ون محفوظ مواصلاتی آلات سے بھی لیس ہے، جس سے ہوائی جہاز ایک موبائل کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کر سکتا ہے۔طیارے میں 85 آن بورڈ ٹیلی فون، دو طرفہ ریڈیو اور کمپیوٹر کنکشن ہیں۔ایئر فورس ون میں صدر سامنے بیٹھے ہیں جبکہ صحافیوں کے لیے طیارے کے عقب میں گیلری ہے۔