خطرناک بیماریوں میں مبتلا افراد پر حج کی پابندی
pilgrims new health guidelines
فائل فوٹو
ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے حج 2026 کیلئے عازمین پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، جن کا مقصد حجاج کرام کی صحت اور مجموعی حج انتظامات کو محفوظ بنانا ہے۔

نئی ہدایات کے مطابق جگر فیل، جگر سکڑنے اور شدید اعصابی کمزوری کے شکار افراد کو اس سال حج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزارت صحت کے مطابق ایسی خواتین جو حمل کے آخری تین ماہ میں ہیں، وہ بھی رواں سال حج کی ادائیگی نہیں کر سکیں گی۔

اسی طرح کالی کھانسی، تپِ دق، ہیمرج بخار یا کسی بھی قسم کے کینسر کے مریضوں کو سعودی عرب میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کیموتھراپی، بائیولوجیکل یا ریڈیولوجیکل علاج سے گزرنے والے افراد کے داخلے پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی حکومت کی عمرہ زائرین کے ویزے میں بڑی تبدیلی

حکام کے مطابق حاجی کیمپوں میں موجود مقررہ افسران ان بیماریوں کی تشخیص والے عازمین کو سفر سے روکنے کے مجاز ہوں گے۔ اگر کوئی شخص یا ٹریول ایجنسی ان ہدایات کی خلاف ورزی کرے گی تو اس کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزارتِ صحت نے وزارتِ حج و عمرہ اور ایئرپورٹ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان طبی شرائط پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی قسم کی وبا یا طبی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔