خبرایجنسی کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی تقریباً 28 کلومیٹر (17.4 میل) زیر زمین تھی۔ زلزلے کے نتیجے میں اب تک 7 افراد کے جاں بحق ہونے اور 150 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ریسکیو حکام کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
زلزلہ پیمائی مرکز نے زلزلے کے بعد اورنج الرٹ جاری کیا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا امکان ہے۔ مزار شریف شہرمیں متعدد تاریخی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جن میں صوبہ بلخ کا مشہور مزار بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایم اے او کالج کے قریب ٹرک رکشہ پر الٹ گیا، میاں، بیوی، بیٹا، بہو جاں بحق
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اس قدر شدید تھے کہ لوگ گھروں، دفاتر اور مساجد سے باہر نکل آئے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک مسافر بس بھی ملبے تلے دب گئی، جس میں سوار متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل سمیت تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان میں بھی محسوس کیے گئے، امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔