
اپنے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ کا کہنا تھا کہ امریکا اس جنگ میں اس لیے شریک ہوا کہ اسے لگا اگر وہ ایسا نہ کرتا تو اسرائیل مکمل تباہ و برباد ہوجاتا، امریکا کو اس جنگ سے کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
آیت اللہ خانہ ای کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کیخلاف فتح پر ایرانی عوام کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں، بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود ایرانی حملوں میں صہیونی ریاست پاش پاش ہوگئی اور اس کا غرور خاک میں مل گیا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیل کیخلاف کامیابی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، 9 کروڑ نفوس پر مشتمل قوم متحد، ایک آواز، شانہ بشانہ کھڑی ہو کر افواج کی حمایت میں پیش پیش رہی،جس سے سب کے حوصلے بلند ہوئے۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی قوم نے اپنے ممتاز کردار کا مظاہرہ کیا، ایرانی قوم نے دنیا کو بتا دیا کہ جب وقت آئے تو یہ قوم ایک آواز بن کر اُبھر اور اکٹھی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسماعیل قاآنی زندہ، شہادت کی افواہیں دم توڑ گئیں
انہوں نے کہا کہ ایرانی افواج اسرائیل کے کثیر سطح کے دفاعی نظام کو توڑنے میں کامیاب رہی۔
آیت اللّٰہ خامنہ نے مزید کہا کہ امریکا نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، مگر وہ کچھ زیادہ حاصل نہیں کرسکا، امریکی صدر ٹرمپ شومین شپ چاہتے تھے، ایران کیخلاف جارحیت کرنے والوں کو آگے بھی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔