اسماعیل قاآنی زندہ، شہادت کی افواہیں دم توڑ گئیں
 Ismail Qaani Quds Force
فائل فوٹو
تہران:(ویب ڈیسک) ایرانی فوج کی القدس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کی شہادت کی خبریں جھوٹی ثابت ہو گئیں۔

ذہن نشین رہے کہ اسرائیل کی جانب سے کی گئی کارروائیوں میں اسماعیل قاآنی کی ہلاکت کا دعویٰ سامنے آیا تھا، تاہم حالیہ ویڈیوز اور تصاویر میں انہیں تہران میں اسرائیل کیخلاف فتح کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایرانی میڈیا پر جاری فوٹیج میں اسماعیل قاآنی لوگوں سے ملتے، مسکراتے اور اسرائیل کیخلاف ایران کی کامیابی پر جشن میں شریک دکھائی دیے۔ اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حملوں میں القدس فورس کے سربراہ کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا، جو سراسر بے بنیاد ثابت ہوا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی کی شہادت کی خبر بھی جھوٹی نکل چکی ہے۔ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر شروع کیے گئے جارحانہ حملوں میں 10 سے زائد ایٹمی سائنسدان، متعدد فوجی کمانڈرز اور سینکڑوں شہری شہید ہوئے، جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔ ایران نے بھی اسرائیل کی کئی شہروں میں بھرپور کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں 20 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی ایران پر دوبارہ حملہ کرنے کی دھمکی

امریکا کی مداخلت اور سفارتی کوششوں کے بعد ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی۔ جنگ بندی کا اطلاق گزشتہ روز سے ہوا ہے، تاہم خطے میں تاحال کشیدگی اور بے یقینی کی صورتحال پائی جا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ واقعات نے مشرق وسطیٰ میں نئے چیلنجز اور محاذ آرائی کی بنیاد رکھی ہے۔ دونوں جانب ہونے والی کارروائیوں اور جھوٹی خبروں نے خطے میں بے یقینی اور تناؤ کو مزید بڑھا دیا ہے۔