
ترک وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ عید کے پہلے روز جانوروں کو ذبح کرنے کے دوران 14 ہزار 372 افراد چھریوں یا جانوروں کی ضرب سے زخمی ہوئے جنہیں علاج معالجے کے لیے ہسپتالوں میں لایا گیا، ان میں کئی افراد کو معمولی چوٹیں آئیں جبکہ متعدد کو فوری طبی امداد کے بعد ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں سب سے زیادہ ایک ہزار 49 افراد جانوروں کو ذبح کرنے کے دوران زخمی ہوئے، استنبول میں 753 افراد کو ہسپتال لایا گیا جبکہ کونیا میں 655 افراد قربانی کے دوران زخمی ہوئے۔
ترکیہ کی وزارت صحت نے شہریوں کو ہدایت کی کہ قربانی کے دوران زخمی ہونے سے بچنے کے لیے پیشہ ور قصابوں کی خدمات لی جائیں ، اناڑی و موسمی قصابوں سے بچا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی ترکیہ میں عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کو ذبح کرنے کے دوران تقریباً 16 ہزار زخمی افراد کو ہسپتالوں میں لایا گیا تھا۔
ترک میڈیا کے مطابق کچھ علاقوں میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت جانور ذبح کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے نہ صرف ان کی جان کو خطرہ ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات قربانی کے جانور بھی شدید اذیت کا شکار ہوتے ہیں۔
اس صورتحال سے بچنے کے لیے حکومت نے مقامی بلدیاتی اداروں کو بھی متحرک کیا ہے تاکہ عوامی آگاہی مہم چلائی جا سکے۔