آپریشن بنیان مرصوص: بھارت کا دفاعی، لاجسٹک اور ڈیجیٹل نظام مفلوج
 پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کیخلاف کیے گئے آپریشن "بنیان مرصوص" بھارت کے مختلف اہم نظاموں کو شدید نقصان پہنچایا جس سے بھارت کے جنگی نظم و نسق پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کیخلاف کیے گئے آپریشن "بنیان مرصوص" بھارت کے مختلف اہم نظاموں کو شدید نقصان پہنچایا جس سے بھارت کے جنگی نظم و نسق پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے جموں، بارہ مولہ، نوگام، سانبہ، راجوری اور نکروٹہ سمیت کئی اسٹریٹجک مقامات پر حملے کیے جن میں دشمن کی اہم تنصیبات کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کے جوابی حملے میں اکھنور میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور نکروٹہ میں ناردرن کمانڈ کی براہموس لانچ سائٹ کو تباہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں بھارتی فوجی کمانڈ کو شدید دھچکا پہنچا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق بیاس میں واقع براہموس میزائل ڈپو مکمل طور پر تباہ ہوا جبکہ ادھم پور میں نصب جدید S-400 فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنا دیا گیا، پٹھان کوٹ کا فضائی اڈہ بھی شدید حملے کی زد میں آیا جس سے وہاں موجود لاجسٹک مراکز میں آگ بھڑک اٹھی اور رن وے غیر فعال ہو گیا۔

سائبر وارفیئر کے محاذ پر بھی پاکستان نے فیصلہ کن برتری حاصل کی، بھارتی توانائی کے نظام کو نشانہ بناتے ہوئے دس SCADA نیٹ ورکس کو ناکارہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں شمالی گرڈ کا ستر فیصد حصہ بند ہو گیا، دہلی گیس، کشمیر الیکٹرک، انڈین ریلوے اور کئی دیگر شہری نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ڈیجیٹل آپریشن میں 150 سے زائد حساس ڈیٹابیسز ہیک کیے گئے، 507 ڈیوائسز کا ڈیٹا حذف کیا گیا، 15 ای میل سرورز ہیک اور 13 سرکاری ویب سائٹس تباہ کر دی گئیں، جن اداروں کو نشانہ بنایا گیا ان میں آدھار، انڈین ایئر فورس، مہاراشٹرا الیکشن کمیشن، پے ٹی ایم اور ممبئی ایئرپورٹ شامل ہیں۔

پاکستانی شاہینوں نے جالندھر اور چندی گڑھ میں موجود اہم عسکری و لاجسٹک مراکز کو بھی درست نشانے پر لے کر بری طرح نقصان پہنچایا جبکہ سرسا، سورت گڑھ، امرتسر، بھُج اور پوکھرن جیسے سرحدی علاقوں میں بھی ڈرونز کے ذریعے کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔

عسکری ماہرین اس آپریشن کو جدید جنگی تاریخ کا ایک منفرد نمونہ قرار دے رہے ہیں جس میں بیک وقت زمینی، فضائی اور ڈیجیٹل میدانوں میں دشمن کو نشانہ بنایا گیا، بھارتی فضائی اثاثوں پر حملے میں نوے سے زائد ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا جبکہ دہلی این سی آر کے قریب ایک میزائل کو بھی راستے میں روک لیا گیا۔

اس آپریشن میں بھارت کی بی جے پی مدھیہ پردیش شاخ، ایم ٹی این ایل، بی ایس ایف، ایچ اے ایل اور متعدد دیگر حساس و حکومتی ادارے بھی سائبر حملوں کی زد میں آئے، تین بڑے بھارتی میڈیا ادارے بھی اس کارروائی سے متاثر ہوئے۔

ماہرین کے مطابق یہ آپریشن بھارت کی جارحیت کے خلاف ایک واضح اور طاقتور پیغام ہے، جو آئندہ کئی مہینوں تک بھارت کے دفاعی، ڈیجیٹل اور سفارتی محاذوں پر اثر انداز ہوتا رہے گا۔