2024: یورپ میں مہاجرین کے لیے بدترین سال
December, 30 2024
یورپ: (سنو نیوز) سال 2024 یورپ میں مہاجرین کے لیے ایک مشکل سال ثابت ہوا، جہاں لاکھوں افراد کو یورپی ممالک سے واپس بھیجنے کے احکامات دیے گئے۔ یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 کے دوران 200,000 سے زائد مہاجرین کے خلاف ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے۔
یورپی یونین میں ملک بدری کے فیصلے: فرانس سرِفہرست
یورپی یونین کے دوسرے کوارٹر میں فرانس نے سب سے زیادہ ملک بدری کی، جہاں 3,870 افراد کو واپس بھیجا گیا۔ اس کے بعد جرمنی نے 3,710 اور سویڈن نے 3,185 مہاجرین کی ملک بدری کی۔ فرانس نے ملک بدری کے سب سے زیادہ احکامات بھی جاری کیے، جن کی تعداد 31,195 رہی، جبکہ جرمنی میں 12,885 اور یونان میں 6,555 احکامات جاری ہوئے۔
حقیقی ملک بدری کی شرح مایوس کن
یوروسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، مئی سے اگست 2024 کے دوران 96,115 غیر یورپی شہریوں کو یورپی یونین چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ تاہم، ان میں سے صرف 25,285 افراد نے واقعی یورپی یونین چھوڑا، جو کل تعداد کا ایک تہائی ہے۔
قومیت کے لحاظ سے مہاجرین کی صورتحال
یورپی یونین چھوڑنے کے احکامات میں الجزائری اور مراکشی مہاجرین سب سے آگے رہے، جو کل تعداد کا 7 فیصد ہیں۔ ترک اور شامی مہاجرین کی تعداد 6 فیصد رہی۔ البتہ، جو مہاجرین حقیقتاً یورپی یونین چھوڑ چکے ہیں، ان میں جارجیائی مہاجرین کی شرح سب سے زیادہ، یعنی 10 فیصد ہے، اس کے بعد البانوی 8 فیصد اور ترک مہاجرین 7 فیصد ہیں۔
یورپی پالیسیوں پر روشنی
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یورپی یونین میں مہاجرین کی واپسی کی پالیسیوں میں شدت آئی ہے۔ ملک بدری کے فیصلوں اور حقیقی واپسی کی شرح کے درمیان بڑا فرق یورپی پالیسی سازوں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ مہاجرین کے لیے یورپ کا سال 2024 ایک کٹھن امتحان رہا، جو آنے والے وقت میں ان کی صورتحال پر مزید سوالات کھڑے کرتا ہے۔