پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اصل میں 67 افراد زیر بحث تھے جن میں سے صرف 19 افراد کو معافی دی گئی ہے، باقی 48 افراد نے اپنی اپیلیں دائر کی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سویلین افراد کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے خلاف ہے اور اسے آئین اور قانون کے خلاف سمجھتی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی اس حوالے سے واضح فیصلہ دے چکی ہے کہ سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو آئینی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی اپنے مطالبات پیش کرے گی۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے تمام سیاسی جماعتوں کو عوام اور ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں کیونکہ مسائل کے حل کا یہی واحد راستہ ہے۔
واضح رہے کہ بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کی جانب سے معافی کے اعلان کو ناکافی قرار دیا اور آئینی و جمہوری اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔ ان کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کو مشترکہ طور پر ملک کے استحکام کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔