لبنان پر حملے حزب اللہ کے خاتمے تک جاری رہیں گے:اسرائیل
Israel's foreign minister: Attacks on Lebanon will continue until the end of Hezbollah.
یروشلم:(ویب ڈیسک)اسرائیل نے بیروت اور لبنان کے دیگر حصوں میں دوسرے فضائی حملے کیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے مالیاتی اداروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
 
 ان حملوں میں بیروت ایئرپورٹ کے قریب دو مقامات کو بھی اس وقت نشانہ بنایا گیا جب مسافر طیارے اتر رہے تھے۔
 
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ حملے "ایرانی پراکسی ملیشیا" کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔
 
 یہ حملے ایسے وقت ہو رہے ہیں جب امریکی خصوصی نمائندہ بحران کا سفارتی حل تلاش کرنے کے لیے لبنان گیا ہوا ہے۔
 
اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات اسرائیل نے لبنان پر زبردست حملے کیے ہیں۔
 
ان کا حوالہ 15 سے زائد عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کی طرف تھا جنہوں نے شہریوں کو وہاں سے نکل جانے کی تنبیہ کی تھی اور بمباری کے بعد جلا دی تھی۔
 
انہوں نے کہا: "ہم ایرانی پراکسی جنگجوؤں کو اس وقت تک شکست دیں گے جب تک کہ وہ گر نہ جائیں۔"
 
اسرائیل نے بیروت اور جنوبی لبنان میں کئی فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں بینک کی ان شاخوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جن پر حزب اللہ کو مالی مدد فراہم کرنے کا الزام تھا۔
 
اسی دوران امریکا کے خصوصی نمائندے آموس ہوچسٹین پیر کو بیروت جا رہے ہیں جہاں وہ لبنانی حکام کے ساتھ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی شرائط پر بات چیت کریں گے۔
 
بی بی سی نے جنوبی بیروت میں ایسے آٹھ حملوں کی گنتی کی جب اسرائیلی فوج نے لوگوں کو کناروں کے قریب کے علاقے چھوڑنے کا حکم دیا۔
 
ان حملوں کے بعد بیروت کے بعض جنوبی علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں ، تاہم ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
 
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل دارالحکومت بیروت سمیت لبنان کے 20 سے زائد علاقوں کے لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ رات کے وقت حملے کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
 
اسرائیل کی دفاعی افواج نے یہ بھی کہا کہ وہ حزب اللہ کی حمایت کرنے والے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کو نشانہ بنائیں گے۔
 
اتوار کی شام ایک بیان میں، اسرائیل کے فوجی ترجمان، ڈینیئل ہگاری نے خبردار کیا، "جو بھی ایسے مقامات کے قریب ہے جو حزب اللہ گروپ کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال ہوتا ہے، اسے فوری طور پر ان جگہوں کو چھوڑ دینا چاہیے۔"
 
انہوں نے کہا کہ ہم آنے والے گھنٹوں میں کئی اہداف کو نشانہ بنائیں گے اور رات میں مزید اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔
 
اسرائیلی ترجمان نے مزید کہا کہ "آنے والے دنوں میں، ہم یہ انکشاف کریں گے کہ ایران کس طرح شہری اداروں، کمیونٹیز اور غیر سرکاری تنظیموں کو استعمال کرکے حزب اللہ کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کرتا ہے"۔
 
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے "القرض الحسن" کمیونٹی کی جانب سے بینک کی شاخوں پر حملے کی تصدیق کی ہے۔
 
اسی طرح دارالحکومت بیروت میں رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب بینک کی شاخ پر حملے کی اطلاع ملی ہے۔ جاری کی گئی تصاویر میں دھماکے کے بعد ایئرپورٹ کے قریب دھواں دیکھا جا سکتا ہے۔
 
قرز الحسن بینک کی ملک بھر میں 30 سے ​​زائد شاخیں ہیں، بشمول دارالحکومت بیروت۔
 
اسرائیل اس بینک پر حزب اللہ گروپ کو ہتھیار خریدنے، ذخیرہ اندوزی کرنے اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ایرانی رقوم فراہم کرنے کا الزام لگاتا ہے۔ یہ ایجنسی 2007 سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
 
اسی دوران لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ 16 ستمبر سے اب تک ملک پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 1,802 افراد ہلاک اور 9,330 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
 
امریکی وزیر دفاع لائیڈ ایسٹن نے کہا کہ جدید میزائل شکن دفاعی نظام (TAAD) اب اسرائیل میں تعینات کر دیا گیا ہے۔
 
THAAD، یا اونچائی کا دفاعی نظام، ریاستہائے متحدہ کی فوج کے کثیر سطحی فضائی دفاعی نظام کا ایک اہم حصہ ہے اور توقع ہے کہ اسے اسرائیل کے مضبوط اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم میں شامل کیا جائے گا۔
 
اس سے پہلے صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ تقریباً 100 امریکی فوجیوں سمیت THAAD سسٹم کی تعیناتی کا مقصد اسرائیل کو ایسے وقت میں اپنے دفاع میں مدد فراہم کرنا ہے جب وہ ایران پر حملے کے جواب پر غور کر رہا ہے جس میں میزائل فائر کرنا بھی شامل ہے۔
 
یکم اکتوبر کو اسرائیل پر 180 سے زائد میزائل داغے گئے۔