غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کے وقت کشتی میں 300 سے زائد مسافر سوار تھے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی،حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور اب تک 150 افراد کو بچانے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کشتی مقامی طور پر لکڑی سے تیار کی گئی تھی اور اس کی زیادہ سے زیادہ مسافروں کی گنجائش 100 تھی،مگر کشتی میں 300 سے زائد افراد کو بٹھا دیا گیا،جس کے باعث کشتی کا توازن بگڑ گیا اور یہ دریائے نائیجر کے پانی میں الٹ گئی۔
یہ افسوسناک حادثہ تب پیش آیا جب کشتی میں سوار لوگ ایک مذہبی تہوار کے بعد اپنے گھروں کی طرف واپس جا رہے تھے،حادثے کی اطلاع موصول ہونے پر مقامی حکام نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا،جس میں اب تک 150 افراد کو زندہ نکالنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے،جبکہ 100 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں،جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
واضح رہے کہ کشتی حادثے میں ہلاکتوں سے متعلق اب تک مختلف دعوے کیے جارہے ہیں،ایک مقامی اخبار کے مطابق ریسکیو ٹیم کو اب تک 9 افراد کی لاشیں ملی ہیں،جبکہ لوکل کونسل کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ 60 افراد کے ڈوبنے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
دوسری جانب حکام نے ہلاکتوں کی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے اور ریسکیو آپریشن کے مکمل ہونے تک صحیح تعداد کے بارے میں کچھ بھی نہ کہنے کا کہا ہے۔
نائیجیریا کے صدر اور دیگر اعلیٰ حکام نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے،مقامی حکام اور ریسکیو ادارے جائے حادثہ پر موجود ہیں اور زندہ بچ جانے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے،حکومت نے امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے اور حادثے کے شکار افراد کے لواحقین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔