برطانوی بزنس مین نے اسلام قبول کرلیا
لندن :(ویب ڈیسک) برطانیہ کے معروف بزنس مین الفی بیسٹ جونیئر نے حالیہ دنوں میں اسلام قبول کرکے اپنے روحانی سفر کا آغاز کیا ہے۔
 
 الفی بیسٹ جونیئر، جو برطانیہ کے بڑے کاروباری خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، نے ایک عوامی بیان کے ذریعے اسلام کو اپنانے کا اعلان کیا، جس سے ان کی زندگی میں ایک نئی روحانی جہت کا اضافہ ہوا ہے۔
 
والد کی پہچان اور کاروباری وراثت:
 
الفی بیسٹ جونیئر مشہور موبائل ہوم پارکس کے مالک اور برطانوی کاروباری شخصیت الفی بیسٹ سینئر کے بیٹے ہیں، جن کی مجموعی دولت تقریباً 700 ملین پاؤنڈ کے قریب ہے۔ الفی جونیئر کا کاروباری سفر ان کے والد کی سرپرستی میں بہت کم عمری میں شروع ہوا، اور انہوں نے اپنے کام اور عزائم کی بدولت نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔
 
اسلام کی طرف رغبت اور قرآن کی تاثیر:
 
کچھ ماہ قبل الفی جونیئر نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں وہ مسجد میں موجود تھے، اس تصویر کے ساتھ انہوں نے قرآن کی ایک آیت کا حوالہ دیا جس میں اللہ کی ہدایت کی بات کی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنے قبول اسلام کا اعلان کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ "الحمدللہ، میں اپنے نئے عقیدے کا جشن منا رہا ہوں۔"
 
 
 
بچپن سے کاروباری سفر تک کا احوال:
 
الفی بیسٹ جونیئر 22 مئی 1997 ء کو لندن کے علاقے ریڈ برج میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بچپن میں کاروبار کا آغاز کیا، جب وہ اسکول میں مٹھائیاں بیچتے تھے۔ 17 سال کی عمر میں انہوں نے نائٹ کلب کا کاروبار شروع کیا اور بعد ازاں موبائل ہوم پارک کے مالک بنے، جس سے وہ برطانیہ کے سب سے کم عمر پارک مالک بن گئے۔ ان کی یہ کامیابی انہیں کاروباری دنیا میں ایک نئی پہچان دینے کا سبب بنی۔
 
تبدیلی مذہب کی وجوہات اور قرآن کی بصیرت:
 
حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے الفی جونیئر نے اپنے قبول اسلام کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے ایک دن قرآن کا نسخہ اٹھایا اور اس میں موجود اخلاقی تعلیمات کو اپنی زندگی کے مطابق پایا۔
 
 ان کا کہنا تھا کہ "یہ ایک ایسا اخلاقی کوڈ ہے جس پر میں پہلے ہی زندگی گزار رہا تھا۔ یہ کسی بھی انسان اور خاندان کے لئے بہترین اصول ہیں۔" الفی جونیئر نے قرآن میں موجود سائنسی بصیرت کی بھی تعریف کی، جیسے کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کے فوائد جنہیں آج کے دور میں طبی ماہرین نے تسلیم کیا ہے۔
 
اسلام قبول کرنے کے بعد کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں:
 
الفی جونیئر ابتدا میں اپنے قبول اسلام کی خبر کو شیئر کرنے سے ہچکچاہٹ کا شکار تھے، تاہم بعد میں انہوں نے اپنے روحانی تجربات کو عوام کے ساتھ بانٹنا شروع کیا۔ ان کے والد نے بھی اعتراف کیا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد الفی کی زندگی میں نمایاں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔
 
 الفی جونیئر کا کہنا ہے کہ وہ اسلام کی اخلاقی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروباری سفر کو بھی جاری رکھیں گے۔
 
اسلامی تعلیمات کو زندگی کا حصہ بنانے کا عزم:
 
الفی جونیئر اپنے والد کی کاروباری وراثت کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن ساتھ ہی وہ اسلام کی اخلاقی تعلیمات اور اصولوں کو اپنی زندگی میں اہمیت دینے کا عزم رکھتے ہیں۔ 
 
وہ چاہتے ہیں کہ ان کا نیا عقیدہ ان کی زندگی میں مزید نظم و ضبط اور کامیابی لائے، اور وہ ان اصولوں کے ذریعے اپنی زندگی میں بہتری لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔