پندرہ سالہ امریکی لڑکی نے ماں کو مار دیا
Carly Gregg sentenced to life in prison for killing her mother, shooting her stepfather
مسسسپی:(ویب ڈیسک)امریکا میں ایک ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک پندرہ سالہ لڑکی نے فائرنگ کرکے اپنی والدہ کو بیدردی سے قتل کردیا۔
 
اس لڑکی کا نام کارلی گریگ بتایا جا رہا ہے۔ اس پر اپنی والدہ، ایشلے سمائلی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس کا واقعہ ویڈیو میں قید ہو گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گریگ، نروانا ٹی شرٹ پہنے ہوئے، اپنے گھر کے اندر ایک .357 میگنم ہینڈگن کو اپنی کمر کے پیچھے چھپائے گھوم رہی ہے۔ 
 
چند لمحے بعد گولیوں کی آوازیں آتی ہیں اور اس کے بعد سمائلی کی چیخیں سنائی دیتی ہیں، جو گولی لگنے کے نتیجے میں ہلاک ہو جاتی ہیں۔
 
فائرنگ کے بعد، اطلاعات کے مطابق گریگ نے اپنی والدہ کا فون استعمال کر کے اپنے سوتیلے باپ، ہیتھ کو گھر بلانے کے لیے جھوٹ بولا۔ ہیتھ کے پہنچنے پر، گریگ نے مبینہ طور پر جدوجہد کے دوران ان کے کندھے میں گولی مار دی۔ ہیتھ نے کسی طرح گریگ سے ہتھیار چھین لیا، لیکن وہ موقع سے فرار ہو گئی اور بعد میں گرفتار کر لی گئی۔
 
یہ ہولناک ویڈیو 19 مارچ کے واقعے کی ہے جو منگل کو رانکن کاؤنٹی کی عدالت میں گریگ کے قتل کے مقدمے کے دوران پیش کی گئی۔ ابتدا میں استغاثہ نے اسے ایک پلی بارگین کی پیشکش کی تھی، جسے گریگ نے ٹھکرا دیا، اور اب وہ پاگل پن کی دفاعی حکمت عملی کو اپنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ مقدمہ قومی سطح پر بڑے پیمانے پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
 
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ گریگ پرسکون انداز میں اپنے گھر میں گھوم رہی ہے۔  بعد میں، گریگ نے محبت بھرے پیغامات کے ذریعے اپنے سوتیلے والد کو گھر بلاکر ان پر بھی حملہ کرکے زخمی کر دیا۔
 
 
کارلی گریگ پر الزام ہے کہ اس نے اپنی ماں، ایشلے سمائلی، جو ایک ہائی اسکول میں ٹیچر تھیں، کو ہلاک کیا اور اپنے سوتیلے والد، ہیتھ سمائلی کو ان کے برینڈن، میسسیپی کے گھر میں گولی مار دی۔
 
 یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب والدین کو گریگ کے خفیہ زندگی، جس میں منشیات کا استعمال شامل تھا، کے بارے میں علم ہوا۔
 
عدالت میں پیش کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گریگ نے نروانا بینڈ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھی اور وہ گھر میں ہینڈگن کو اپنی کمر کے پیچھے چھپائے ہوئے چل رہی تھی۔ ویڈیو کے مطابق، گریگ اپنی والدہ کے کمرے میں داخل ہوئی اور چند لمحے بعد تین گولیاں چلائی گئیں، جس کے بعد سمائلی کی چیخیں سنائی دیں۔
 
ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا کہ گریگ نے فائرنگ کے بعد اپنی والدہ کا فون اٹھایا اور اپنے سوتیلے والد کو گھر بلانے کے لیے پیغام بھیجا، جس میں لکھا تھا، "ہنی، تم کب گھر آؤ گے؟"۔
 
 
جب ہیتھ گھر پہنچے، تو گریگ نے ان کے کندھے میں گولی ماری، لیکن وہ کسی طرح سے ہتھیار چھیننے میں کامیاب ہو گئے۔ اس دوران گریگ نے ایک دوست کو بھی پیغام بھیجا اور اسے ایک "ایمرجنسی" کے بارے میں بتایا۔
 
اس کے دوست کے مطابق جب وہ گھر پہنچی تو گریگ نے اس سے پوچھا، "کیا تم نے کبھی مردہ جسم دیکھا ہے؟ میری ماں اندر ہے۔"
 
اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ اس دن پیش آیا جب گریگ کی ایک دوست نے اس کی ماں کو گریگ کے منشیات کے استعمال کے بارے میں بتایا تھا۔ اس دن، جب ماں اور بیٹی اسکول سے گھر واپس آئیں، تو گریگ کی والدہ نے اس کا کمرہ چیک کیا اور وہاں سے ویپ پینز کا ایک ذخیرہ برآمد کیا۔
 
عدالت میں ماہر نفسیات ڈاکٹر اینڈریو کلارک نے گواہی دی کہ جس دن فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، گریگ ایک سنگین ذہنی صحت کے بحران کا شکار تھی۔ انہوں نے بتایا کہ گریگ شدید موڈ میں تبدیلی، آوازیں سننے اور ذہنی خلفشار کا سامنا کر رہی تھی، جو کہ اس کی ادویات کی وجہ سے مزید بگڑ رہا تھا۔
 
 
دوسری جانب دو گھنٹے کے غور و خوض کے بعد، امریکی جیوری نے کارلی گریگ کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دےدیا ہے۔ گریگ پر 19 مارچ کو ہونے والی فائرنگ میں اپنی والدہ ایشلے سمائلی کے قتل اور اپنے سوتیلے والد ہیتھ سمائلی کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔ اسے شواہد چھپانے کے الزام میں بھی مجرم قرار دیا گیا، کیونکہ فائرنگ کے بعد اس نے سیکورٹی کیمرہ چھپانے کی کوشش کی تھی۔
 
فیصلے کے دوران گریگ مسلسل رو رہی تھی۔ ہیتھ سمائلی اور گریگ کے دادا دادی بھی عدالت میں موجود تھے اور جب فیصلہ سنایا گیا تو وہ اسے حوصلہ دیتے ہوئے نظر آئے۔
 
گریگ کو اپنے سوتیلے والد کو گولی مارنے کے جرم میں عمر قید کی سزا اور شواہد چھپانے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ وکلاء کے مطابق اسے پیرول کا موقع نہیں دیا گیا۔گریگ کے وکیل کیمپ نے سزا کے بعد کہا، "وہ ٹھیک ہے، وہ ہمت سے کام لے رہی ہے۔ یہ کیس شروع سے ہی بہت مشکل تھا۔ جیوری کو ایک بہت، بہت مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔"گریگ کے وکلاء نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔