مدینہ منورہ کا تاریخی کنواں 1400 سال سے جاری
Image
مدینہ منورہ:(ویب ڈیسک) مدینہ منورہ، جسے کنوؤں کا شہر بھی کہا جاتا ہے، میں کئی تاریخی کنوئیں موجود ہیں جن کا تذکرہ سیرت النبی ﷺ میں ملتا ہے۔
 
ان میں سب سے معروف کنواں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا خریدا ہوا اور وقف کردہ ’بئر رومہ‘ ہے، جو 1400 سال سے لوگوں کی پیاس بجھا رہا ہے۔
 
بئر رومہ مسجد نبوی ﷺسے کچھ فاصلے پر ایک باغ میں واقع ہے، جہاں مختلف انواع کی کھجوروں کے درخت ہیں، جن میں عجوہ کھجور خاص طور پر اہم ہے۔
 
 باغ میں مختلف پھول دار پودے بھی پائے جاتے ہیں۔
 
مدینہ منورہ کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سائنسی محقق عبداللہ محمد کابر کے مطابق، حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا یہ کنواں عہد نبوت کے سات معروف کنوؤں میں سے ایک ہے۔ دیگر کنوؤں میں اریس، غرس، بضاعہ، بصہ، حاء، اور العھن شامل ہیں۔
 
بئر عثمان اب مدینہ منورہ کے محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہے اور یہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی بے مثال سخاوت کا جیتا جاگتا ثبوت اور صدقہ جاریہ ہے۔ حکومت اس کنویں کے قریب واقع کالونی کو حضرت عثمان ؓکے نام سے موسوم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
 
 
خیال رہے کہ مدینہ منورہ میں عہد نبویﷺ اور اس سے پہلے کے دور کی یادگاروں میں بہت سے تاریخی کنوئیں شامل ہیں۔
 
ان کنوؤں میں سے بعض کا تعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے ہے، جہاں آپﷺ نے پانی نوش فرمایا، غسل کیا یا ان کے پاس سے گزرے۔ ان کنوؤں میں سب سے نمایاں "الیسیرہ" کنواں ہے، جس کا نام پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل فرمایا تھا۔
 
"الیسیرہ" اس کنویں کی تاریخی اہمیت:
 
تاریخ کے محقق اور سیاحوں کے رہنما عبداللہ بن زعیر کے مطابق، مدینہ منورہ میں موجود کنوؤں میں سے "الیسیرہ" کنواں ایک اہم مقام کا حامل ہے۔ یہ کنواں مسجد قبا کے قریب واقع ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کا پانی نوش فرمایا اور وہاں نماز ادا کی۔ اس موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کا نام تبدیل کر کے "الیسیرہ" رکھا۔
 
نام کی تبدیلی کی وجہ:
 
"الیسیرہ" میں تبدیل کرنے کا مقصد مشقت کی بجائے کشادگی اور آسانی کا نام دینا تھا۔ اس وقت کے لوگوں نے بتایا کہ اس کنوئیں کا نام "عسیرہ" ہے، جو مشقت کی طرف اشارہ کرتا تھا۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام "الیسیرہ" یعنی آسانی اور کشادگی کر دیا۔
 
برکت کی دعا:
 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کے پانی کے لیے برکت کی دعا فرمائی۔ روایت کے مطابق، پہلے اس کنوئیں کا پانی نمکین تھا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بعد اس کا پانی میٹھا ہو گیا۔ صحابی ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے بھی اس کنوئیں پر غسل کیا۔
 
مقام کی زیارت:
 
مدینہ منورہ کے شہر عالیہ میں واقع یہ کنواں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کا ایک اہم مقام ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں موجود لوگوں سے اس کنوئیں کی بابت دریافت کیا اور اس کا نام تبدیل کیا۔ اس کنوئیں کی برکت کی دعا اور پانی کی میٹھاس کی روایت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
 
یہ بابرکت کنواں مدینہ منورہ کی تاریخی وراثت کا ایک اہم حصہ ہے، جس کی زیارت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کی اور اس کا نام تبدیل کر کے اسے برکت بخشی۔ یہ کنواں نہ صرف تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے بلکہ اس سے وابستہ دعائیں اور برکتیں بھی لوگوں کے ایمان اور عقیدے کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔