
کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ انتظامیہ مہران کو دوبارہ متعارف کرانے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کی گئی ویڈیوز وائرل ہوئیں، جن میں ایک چھوٹی گاڑی کو مہران 2025 کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔
ان ویڈیوز نے دیکھنے والوں کو یہ تاثر دیا کہ سوزوکی نے مہران کی نئی شکل کے ساتھ واپس آنا شروع کر دیا ہے۔ کچھ ویب سائٹس نے ان ویڈیوز کی بنیاد پر گاڑی کی ممکنہ قیمت بھی 12 لاکھ سے 16 لاکھ روپے کے درمیان بتائی تھی۔
پاک سوزوکی میاں چنوں موٹرز نے ان تمام افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے عوام کو بتایا کہ نہ تو سوزوکی مہران کا کوئی نیا ماڈل تیار کیا جا رہا ہے، اور نہ ہی اس کی واپسی کا کوئی ارادہ ہے۔
کمپنی نے عوام سے درخواست کی کہ وہ ایسی ویڈیوز اور خبریں مکمل طور پر نظر انداز کریں، جو مہران کی واپسی کے حوالے سے دعوے کر رہی ہیں۔
ذہن نشین رہے کہ سوزوکی مہران جو کئی دہائیوں تک پاکستان کی سڑکوں پر راج کرتی رہی، 2019 میں بند کر دی گئی تھی۔ اس کی سادگی، کم قیمت اور آسان مینٹیننس کی وجہ سے یہ گاڑی دی باس کے لقب سے مشہور ہوئی۔ اس کے بعد سوزوکی نے آلٹو جیسے نئے ماڈلز کو متعارف کرایا ہے۔



